موسمیاتی اور زرعی ایمرجنسی کے تحت جو کرنا پڑا کریں گے: وزیر خزانہ

Published On 14 September,2025 01:07 pm

کمالیہ: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر خزانہ اور سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ موسمیاتی اور زرعی ایمرجنسی ڈکلیئر کی جا چکی ہے، ایمرجنسی کے تحت جو کرنا پڑا کریں گے۔

کمالیہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ سیلاب کے نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے سروے کئے جارہے ہیں، کسانوں کے نقصانات کے تخمینے کیلئے کمیٹی بنائی ہے، ہم حقائق پر مبنی بات کر رہے ہیں، اس وقت اہم چیز لوگوں کی امداد ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے کابینہ کے ساتھ مل کر موسمیاتی اور زرعی ایمرجنسی ڈکلیئر کی ہے، ایمرجنسی کے تحت جو کچھ کرنا پڑا ہم کریں گے، سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرین کیلئے بہترین ریسکیو وریلیف آپریشن ہوا، اب اہم بات سیلاب متاثرین کی بحالی کا کام ہے، سیاست سے بالاتر ہو کر سیلاب متاثرین کیلئے کام کیا ہے، وزیراعظم، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز خود سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کر رہے ہیں، وزیراعظم نے آئندہ سال پہلے سے تیاری کی ہدایت دی ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ ٹوبہ ٹیک سنگھ، کمالیہ اور پیر محل میں سیلاب سے جانی نقصان بہت کم ہوا، افواج پاکستان، ریسکیو، ضلعی انتظامیہ کی ٹیموں نے بہترین ریسکیو وریلیف آپریشن کیا، ساری دنیا سیلابی کیفیت کو دیکھ رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیلاب سے سڑکیں اور پل متاثر ہوئے، لوگوں کے مکانات اوراملاک کا نقصان ہوا، وزیراعظم نے کہا ہے اگلے 300 دنوں میں عملی پلان کا آنا ضروری ہے، سیلابی پانی نیچے اترنا شروع ہوگیا ہے۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں اگست کے بجلی بل بھیج دیں تو متاثرین کیا کریں گے، وزیراعظم نے کہا اگست کے بجلی بل روک دیئے جائیں، وزیراعظم کی ہدایت ہے کہ جن لوگوں نے اگست کے بجلی دے دیئے ان کی ایڈجسٹمنٹ کی جائے۔

سینیٹر کا کہنا تھا کہ ہم سب ایک قوم اور ملک ہیں، دکھ کی اس گھڑی میں ہر ایک کے ساتھ ہیں، مصنوعی مہنگائی نہیں ہونے دیں گے، مصنوعی مہنگائی پیدا کرنا بہت غلط بات ہے، ہمارے پاس تمام ریسورس موجود ہیں، آئی ایم ایف ٹیم سے بھی سیلاب متاثرین کی ری ہیبلی ٹیشن اور تعمیر نو پر بات ہوگی۔

وفاقی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ انٹرنیشنل سطح پر تیل کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں، ملک ترقی کر رہا ہے، بیرونی سرمایہ کاری آ رہی ہے، تاجروں اور صنعتکاروں کے لئے سہولیات دینا ترجیح ہے۔