اسلام آباد (ذیشان یوسفزئی) پاکستان اور چین کے درمیان تجارتی عدم توازن مزید بڑھ گیا، صرف ایک ماہ میں تجارتی خسارہ ایک ارب 66 کروڑ ڈالرز کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2025 کے پہلے پانچ ماہ کے دوران پاکستان کا چین کے ساتھ مجموعی تجارتی خسارہ 8 ارب 58 کروڑ ڈالرز ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مئی 2025 میں پاکستان نے چین سے ایک ارب 84 کروڑ ڈالرز کی اشیاء درآمد کیں جبکہ اسی دوران چین کو صرف 18 کروڑ ڈالرز کی برآمدات کی گئیں، پاکستان کی چین کو برآمدات اب کمبوڈیا، میانمار، تھائی لینڈ، ویتنام، ملائیشیا، فلپائن اور انڈونیشیا سے بھی کم ہو چکی ہیں۔
رواں سال کے ابتدائی پانچ ماہ میں پاکستان نے چین کو ایک ارب ڈالرز کی اشیاء برآمد کیں جبکہ چین سے 9 ارب 62 کروڑ ڈالرز کی درآمدات کی گئیں۔
تجارتی ماہرین کے مطابق چین کے ساتھ بڑھتا ہوا خسارہ پاکستان کی برآمدی صلاحیت اور صنعتی مسابقت میں کمی کی واضح علامت ہے، تجارتی توازن بہتر بنانے کے لیے نئی پالیسی اصلاحات فوری طور پر نافذ کی جائیں۔