ممبئی: (ویب ڈیسک) بالی وڈ فلم انڈسٹری میں خواتین طویل عرصے سے جنسی ہراسگی کا نشانہ بنتی رہی ہیں، بالآخر ہالی وڈ کی 'می ٹو' مہم سے بالی وڈ اداکاراوں کو بھی آواز اٹھانے کا حوصلہ ملا۔
بالی وڈ میں اس مہم کا آغاز اداکارہ تنوشری دتہ نے کیا، جنہوں نے اداکار نانا پاٹیکر پر انہیں ہراساں کرنے کا الزام لگایا اور اب اداکار رجت کپور پر بھی جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگ چکا ہے۔بالی وڈ اداکار و ڈائریکٹر رجت کپور کے خلاف اب تک تین خواتین نے سامنے آکر بیان دیا۔
گزشتہ ہفتے ایک بھارتی خاتون صحافی نے سوشل میڈیا پر خواتین کو سامنے آکر اپنی می ٹو کہانیوں کو شیئر کرنے کا حوصلہ دیا اور مطالبہ کیا کہ وہ ان کو ہراساں کرنے والوں کا نام سامنے لائیں تاکہ ایسے لوگوں کو شرمندہ کیا جاسکے۔ جس کے بعد دو خواتین نے سامنے آکر اداکار رجت کپور پر انہیں ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا جبکہ ایسی گفتگو کے اسکرین شاٹس بھی شیئر کیے جس میں اداکار ان سے نامناسب بات چیت کرتے نظر آئے۔
معروف بھارتی اخبار کی ایک صحافی نے سوشل میڈیا پر شئیر کیا کہ ان سے فون پر بات کرنے کے دوران اداکار رجت کپور نے کہا کہ ’کیا آپ اتنی ہی دلکش ہیں جتنی آپ کی آواز؟، جس کے بعد وہ پوری بات چیت کے دوران خاتون صحافی کو اپنی گفتگو سے پریشان کرتے رہے۔ اس کے بعد مزید خواتین بھی اداکار کے خلاف آواز اٹھاتی نظر آئیں۔ تاہم بعدازاں اداکار رجت کپور نے ان خواتین کو اپنی گفتگو اور انداز سے ہراساں کرنے پر شرمندگی کا اظہار کرتے ہوئے معافی بھی مانگ لی۔
یاد رہے کہ تنوشری دتہ کے نانا پاٹیکر پر لگائے الزام کے بعد کئی خواتین اس می ٹو مہم کا حصہ بنیں، تاہم رجت کپور وہ پہلے مرد ہیں جنہوں نے اپنے عمل پر شرمندہ ہوکر خواتین سے معافی مانگی ہے۔