لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب اسمبلی کے سامنے پاکستان تحریک انصاف کی خاتون کارکن کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کلچرل ونگ کے صدر طاہر انجم پر تشدد کا ڈراپ سین ہو گیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کارکن انیلا ریاض اور لیگی کارکن طاہر انجم نے ذاتی مفاد کیلئے تشدد کرنے کا ڈرامہ رچایا، دوران تفتیش انیلا ریاض اور طاہر انجم کے موبائل فون پر رابطے ثابت ہو گئے۔
ذرائع کے مطابق یہ بھی پتا لگا کہ انیلا ریاض نے طاہر انجم کے گھر کا چکر لگایا، کلوز سرکٹ فوٹیجز میں تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رکن کو لیگی رہنما کے گھر آتے دیکھا گیا، طاہر انجم کے گھر سے انیلا ریاض رکشہ پر بیٹھ کر پنجاب اسمبلی آئی۔
دونوں نے ملکر تشدد کا منصوبہ بنایا، طاہر انجم مسلم لیگ ن میں اپنا گراف بہتر بنانا چاہتے تھے جبکہ انیلا ریاض پی ٹی آئی کی مخصوص نشست کی خواہشمند تھی، طاہر انجم نے مقدمہ درج ہونے سے پہلے انیلا ریاض کو معاف کرنے کا بیان بھی لکھ کر دے دیا۔
ذرائع کے مطابق پولیس افسران نے اصل معاملے سے متعلق اعلیٰ حکام کو آگاہ کر دیا، طاہر انجم پر تشدد کے بعد اعلیٰ حکام کی ہدایت پر انیلا ریاض کی گرفتاری کی گئی، پی ٹی آئی کی خاتون رکن کو طاہر انجم کے گھر سے ہی گرفتار کیا گیا، دونوں نے پلان کا اعتراف بھی کر لیا۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے رہنما طاہر انجم کی جانب سے خاتون کارکن کو معاف کرنے کا تحریری معافی نامہ بھی سامنے آ گیا، اداکار نے ایس پی انویسٹی گیشن سول لائنز کے سامنے پیش ہو کر تحریری طور پر معافی نامہ جمع کروا دیا۔
معافی نامے میں موقف اپنایا گیا کہ نیلی پری کی فیملی نے اداکار طاہر انجم سے گھر میں جاکر معافی مانگ لی، وقوعہ کے بعد نیلی پری خود بھی اداکار طاہر انجم سے معافی مانگنے گئی تھی، اس وقت غصے میں ہونے کی وجہ سے طاہر انجم نے نیلی پری کو معافی نہیں دی، بعد ازاں فیملی کی طرف سے معافی مانگنے پر اداکار نے معاف کر دیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں لاہور میں پنجاب اسمبلی کے باہر تحریک انصاف کی رکن انیلا ریاض نے اداکار طاہر انجم کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا، بانی پی ٹی آئی کیخلاف ویڈیو بنانے پر اداکار طاہر انجم پر نیلی پری نے تشدد کیا تھا، واقعہ کا مقدمہ تھانہ قلعہ گجر سنگھ میں درج کیا گیا۔