کراچی : (ویب ڈیسک) مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور واٹس ایپ گروپس میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے منسوب خبر گردش کر رہی ہے کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے نوٹوں پر قلم سے کوئی بھی تحریر لکھنے پر پابندی لگا دی ہے۔
اس خبر میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ نئے مالی سال 26-2025 کے آغاز پر یکم جولائی سے جس نوٹ پر قلم کی لکھائی موجود ہوگی، وہ نوٹ قابل قبول نہیں ہوگا، تاہم یہ دعویٰ غلط ثابت ہوا ہے۔
جعلی خبر میں دعویٰ کیا گیا کہ لکھائی والے تمام نوٹوں کو 30 جون 2025 تک اسٹیٹ بینک میں جمع کرایا جاسکتا ہے، جس کے بعد قلم کی لکھائی والے نوٹ وصول نہیں کیے جائیں گے، نوٹوں پر قلم سے لکھی گئی مختلف تحاریر سے کرنسی نوٹوں کی خوبصورتی متاثر ہوتی ہے۔
ترجمان سٹیٹ بینک نور احمد نے سوشل میڈیا پر گردش ہونے والی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سٹیٹ بینک سے منسوب کرنسی نوٹوں کے خبر میں صداقت نہیں۔
انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک نے یکم جولائی سے پین سے لکھی تحریر کے حامل کرنسی نوٹوں کے ناقابل استعمال ہونے پر کوئی اعلامیہ جاری نہیں کیا، اسٹیٹ بینک نے 2014 میں اس مد میں ہدایات جاری کیں تھیں، کرنسی نوٹ ملک کا اثاثہ ہیں اس کی حفاظت ہر پاکستانی کی ذمہ داری ہے۔