لندن : (ویب ڈیسک ) نیشنل انسٹیٹیوٹ فار ہیلتھ اینڈ کیئر ریسرچ کی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ الٹرا پراسیس غذاؤں کا زیادہ استعمال کینسر کےمرض میں مبتلا ہونے اور اس کی وجہ سے موت کے خطرے کو بڑھا دیتا ہے ۔
الٹرا پراسیس غذاؤں میں فاسٹ فوڈز، ڈبل روٹی ، مٹھائیاں، ٹافیاں، کیک، نمکین اشیا، بریک فاسٹ سیریلز، چکن اورفش نگٹس، انسٹنٹ نوڈلز، میٹھے مشروبات اور سوڈا وغیرہ شامل ہیں۔
اس تحقیق میں ایک لاکھ 97 ہزار سے زیادہ افراد کو شامل کیا گیا، تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں کے استعمال پر ہمارا جسم اس طرح ردعمل نہیں دیتا جیسے قدرتی غذاؤں پر دیتا ہے۔
تحقیق کے مطابق الٹرا پراسیس غذائیں پسند کرنے والے افراد سافٹ ڈرنکس کا استعمال بھی زیادہ کرتے ہیں جبکہ سبزیوں اور پھلوں کو زیادہ پسند نہیں کرتے، جس کی وجہ سے کینسر اور دیگر امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اس تحقیق میں شامل افراد کی غذائی عادات اور کینسر کی 34 مختلف اقسام کے درمیان تعلق کا جائزہ 10 سال تک لیا گیا، غذائی عادات کا موازنہ کینسر کی تشخیص اور اموات کے طبی ریکارڈز سے کیا گیا۔
تحقیق کے مطابق الٹرا پراسیس غذاؤں کے استعمال میں ہر 10 فیصد اضافے سے کسی بھی قسم سے کینسر سے موت کا خطرہ 6 فیصد تک بڑھ جاتا ہے ، محقیقین کا کہنا ہے کہ تمام تر عناصر جیسے سماجی، معا شی ، تمباکو نوشی، جسمانی سرگرمیاں اور دیگر کو مدنظر رکھنے کے بعد بھی یہ تعلق برقرار رہا۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل ای کلینیکل میڈیسین میں شائع ہوئے ہیں ، اس سے قبل بھی ایک تحقیق میں الٹرا پراسیس غذاؤں کے استعمال سے کینسر سے متاثر ہونے کو ثابت کیا گیا ہے۔
2022 میں امریکا کی ٹفٹس یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں اور آنتوں کے کینسر کے درمیان تعلق موجود ہے اور ہر طرح کی الٹرا پراسیس غذائیں کینسر کا شکار بنانے میں کسی حد تک کردار ادا کرتی ہیں۔