لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب حکومت نے ملکی تاریخ کا پہلا ''چیف منسٹر ڈائیلسز پروگرام کارڈ'' شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا، وزیراعلیٰ مریم نواز نے منصوبے کی باقاعدہ منظوری دے دی۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت خصوصی اجلاس ہوا جس میں ہیلتھ پروگرام اور پراجیکٹس پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا،اجلاس میں محکمہ صحت کی کارکردگی کے تعین کے لئے کے پی آئیز مقرر کرنے پر اتفاق ہوا۔
دوران اجلاس محکمہ صحت کے حکام کی جانب سے نواز شریف کینسر ہسپتال پر پیش رفت کی رپورٹ پیش کی گئی، وزیراعلیٰ کو پی آئی سی ٹو اور نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی سرگودھا کی زیر تکمیل پراجیکٹ بارے بھی آگاہ کیا گیا۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ دیگر صوبوں کے مریض بھی مفت ڈائیلسز کی سہولت سے فیض یاب ہو رہے ہیں، پنجاب سے مفت ادویات سندھ، بلوچستان اور دیگر صوبوں میں جا رہی ہیں، وزیراعلیٰ نے ملتان میں ڈائیلسز مریضوں میں ایڈز پھیلنے کے واقعہ پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے 24 گھنٹے میں رپورٹ طلب کر لی۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے ڈائیلسز کے مریض کے علاج کے لئے فنڈز 10 لاکھ روپے تک بڑھا دیئے، پنجاب میں امراض گردہ میں مبتلا ہر مریض کیلئے ساڑھے آٹھ لاکھ ڈائیلسز اور ڈیڑھ لاکھ ٹیسٹ وغیرہ کے لئے مختص کئے گئے ہیں، ڈائیلسز مریضوں کے لیے مفت ادویات اور ٹیسٹ یقینی بنانے کی ہدایت بھی کر دی گئی۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ نے مریضوں کا ڈائیلسز ہر صورت جاری رکھنے کی ہدایت کی، پنجاب میں مزید ڈائیلسز یونٹس قائم کرنے پر بھی اصولی اتفاق ہوا، پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کو ڈائیلسز سینٹر میں ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی اور صوبہ بھر میں ڈائیلسز سینٹرز کی کڑی مانیٹرنگ کا حکم دیا گیا۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے پی آئی سی ٹو کو سٹیٹ آف آرٹ ہسپتال بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ڈائیلسز کے مریضوں میں ایڈز پھیلنا افسوسناک ہی نہیں بلکہ شرمناک بھی ہے، فنڈز نہ ہونے کے عذر پر ڈائیلسز رکنا افسوسناک ہے، مریضوں کا علاج جاری رہنا چاہئے۔
مریم نواز نے ہدایت کی کہ امراض قلب کے لئے جدید ترین ٹیکنالوجی، آلات اور میڈیسن لائی جائیں، سپیشلسٹ ڈاکٹرز کی جدید ترین ٹریننگ کرائی جائے، ماسٹر ٹرینر تعینات کئے جائیں۔