پشاور: (دنیا نیوز) پشاور میں سرد اور خشک موسم سے انفلوئنزا وائرس کے کیسز میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
محکمہ صحت خیبر پختونخوا کے اعداد و شمار کے مطابق صوبے میں ہر سال 30 سے 40 فیصد افراد انفلوئنزا وائرس میں مبتلا ہوتے ہیں جن میں بیشتر کا تعلق دیہی علاقوں سے ہے۔
رواں برس بھی ہسپتالوں میں نزلہ، زکام، دمہ اور دائمی تنگی تنفس کے مریضوں کی تعداد بھی بڑھ گئی ہے جبکہ بڑوں کے ساتھ بچے بھی موسمی بیماریوں سے متاثر ہو رہے ہیں۔
انفلوئنزا وائرس کیا ہے؟
ماہرین صحت کے مطابق انفلوئنزا ایک وائرل وائرس ہے جو کھانسی، بخار اور چھینک کے ذریعے ایک شخص سے دوسرے میں منتقل ہوتا ہے تاہم سرد اور خشک موسم کے باعث انفلوئنزا وائرس متحرک ہو جاتا ہے۔
ماہر امراض سینہ پروفیسر ڈاکٹرمحمد ظفر نے بتایا ہے کہ بارش نہ ہونے کی وجہ سے موسم انتہائی خشک ہے جس کے باعث انفلوئنزا وائرس سمیت دمہ، نمونیا اور دائمی تنگی تنفس میں مبتلا افراد بھی متاثر ہو رہے ہیں، ہسپتالوں میں آنے والے مریضوں میں بڑی تعداد بچوں اور بزرگوں کی ہوتی ہے۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ سرد اور خشک موسم میں کمزور مدافعتی رکھنے والے افراد کے لیے ویکسی نیشن انتہائی ضروری ہے، ویکسین نہ صرف موسمی بیماریوں سے بچاتی ہیں بلکہ موسم کی شدت کے دوران لاحق ہونے والی پیچیدگیوں کے خطرات کو بھی کم کرتی ہے۔



