ڈینگی بخار نے پاکستان مین 1994ء سے پنجے گاڑھ رکھے ہیں، دو دھائیوں سے مختل صوبے اس مرض سے متاثر ہو رہے ہیں: رپورٹ
پشاور: (دنیا نیو)عالمی ادارہ صحت نے خیبرپختونخوا میں ڈینگی اور اس سے ہونے والی اموات سے متعلق رپورٹ جاری کر دی۔ رپورٹ میں غیر معیاری وارڈز کو بیشتر اموات کا سبب قرار دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ڈینگی بخار میں سست روی سے بلڈ ٹرانسفیوژن بیشتر اموات کا سبب بنی۔ رپورٹ کے مطابق ڈینگی کے مریضوں کیلئے بنائے گئے وارڈز بھی غیر معیاری تھے جس کی وجہ سے بھی مرض پھیل گیا۔ رپورٹ کےمطابق جولائی سے اگست تک ڈٰینگی مرض کی شدت زیادہ رہی، پشاور کی مختلف لیبارٹریوں میں 24 ہزار 807 ڈینگی کے کیسز کی تصدیق ہوئی، صوبے بھر میں ڈینگی سے 69 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈٰینگی بخار نے پاکستان مین 1994ء سے پنجے گاڑھ رکھے ہیں اور دو دھائیوں سے مختل صوبے اس مرض سے متاثر ہو رہے ہیں۔