سپریم کورٹ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے، فریقین کو نوٹسزجاری کیے جائیں، عدالت کے تفصیلی فیصلے میں نقائص ہیں: درخواست میں موقف
اسلام آباد: (دنیا نیوز) نیب نے حدیبیہ پیپرز مل ریفرنس بحال کرنے کی درخواست مسترد کے سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواست دائر کر دی جس میں موقف اپنایا گیا ہے کہ عدالت کے تفصیلی فیصلے میں نقائص ہیں، نظرثانی کرتے ہوئے لاہورہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل سماعت کیلئے منظور کی جائے۔
قومی احتساب بیورو کی جانب سے نظرثانی درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ 20 اپریل 2017 کو سپریم کورٹ کے دو ججز نے نوازشریف کو نااہل قرار دیا، تین ججز نے معاملے پر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی، جے آئی ٹی نے 10 جولائی کو اپنی رپورٹ عدالت میں پیش کی، 20 جولائی کو جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں حدیبیہ کیس میں نظرثانی دائر کرنے کا فیصلہ ہوا، 21 جولائی کو نظرثانی دائر کرنے کی عدالت کو یقین دہانی کرائی، سپریم کورٹ نے تین دن کی سماعت کے بعد مختصر فیصلے سے نیب اپیل خارج کی، عدالت کے تفصیلی فیصلے میں نقائص ہیں۔
نیب نے استدعا کی ہے کہ نظرثانی کرتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل سماعت کیلئے منظور کی جائے، سپریم کورٹ کے 15 دسمبر کے فیصلے کے پیرا 6، 23، 27 اور 32 پر نظرثانی کی جائے، اپیل پر زائد المیعاد ہونے کی قدغن کو کالعدم دیتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کیے جائیں۔
خیال رہے نیب نے سپریم کورٹ کے 15 دسمبرکے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواست دائر کی ہے۔