پاکستان کے دو تہائی علاقے زلزلے کی فالٹ لائن پر موجود

Published On 31 Jan 2018 03:27 PM 

دو تہائی رقبے کے نیچے سے گزرنے والی تمام فالٹ لائنیں متحرک ، زلزلوں کے اعتبار سے پاکستان دنیا کا پانچواں حساس ترین ملک

لاہور (دنیا نیوز ) پاکستان کا دو تہائی علاقہ فالٹ لائن پر ہے جس کے باعث ان علاقوں میں کسی بھی وقت زلزلہ آ سکتا ہے۔ کراچی سے اسلام آباد، کوئٹہ سے پشاور، مکران سے ایبٹ آباد اور گلگت سے چترال تک تمام شہر زلزلوں کی زد میں زلزلے کے اعتبار سے پاکستان دنیا کا پانچواں حساس ترین ملک ہے۔

پاکستان "انڈین پلیٹ" کی شمالی سرحد پر واقع ہے جہاں یہ   یوریشین پلیٹ"سے ملتی ہے۔ یوریشین پلیٹ کے دھنسنے اور انڈین پلیٹ کے آگے بڑھنے کا عمل لاکھوں سال سے جاری ہے۔ پاکستان کا دو تہائی رقبے کے نیچے سے گزرنے والی تمام فالٹ لائنز متحرک ہیں جہاں کم یا درمیانی درجہ کا زلزلہ وقفے وقفے سے آتا رہتا ہے۔ کشمیر اور گلگت بلتستان انڈین پلیٹ کی آخری شمالی سرحد پر واقع ہیں اس لئے یہ علاقے حساس ترین شمار ہوتے ہیں۔

اسلام آباد، راولپنڈی، جہلم اور چکوال جیسے بڑے شہر زون تھری میں شامل ہیں۔ کوئٹہ، چمن، لورالائی اور مستونگ کے شہر زیرِ زمین   انڈین پلیٹ   کے مغربی کنارے پر واقع ہیں، اس لیے یہ بھی   ہائی رسک زون   یا زون فور کہلاتا ہے۔ کراچی سمیت سندھ کے بعض ساحلی علاقے خطرناک فالٹ لائن زون کی پٹی پر ہیں۔ یہ ساحلی علاقہ 3 پلیٹس کے جنکشن پر واقع ہے جس سے زلزلے اور سونامی کا خطرہ موجود ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں صرف بالائی سندھ اور وسطی پنجاب کے علاقے فالٹ لائن پر نہیں، اسی لئے یہ علاقے زلزے کے خطرے سے محفوظ تصور کئے جا سکتے ہیں۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے فالٹ لائنز کو کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جائے۔