کراچی: (دنیا نیوز) سندھ کے سابق وزیر جام خان شورو پر سرکاری پلاٹوں کی غیر قانونی نیلامی سمیت رشوت لینے کے الزامات ہیں۔
سابق صوبائی وزیر جام خان شورو کے خلاف 3 انکوائریوں کا انکشاف ہوا ہے۔ جام خان 62 سرکاری پلاٹوں کی غیر قانونی نیلامی میں ملوث ہیں، انہوں نے پلاٹس اپنے فرنٹ مین اوشک راہوجو کے نام منتقل کرائے۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ: رکن صوبائی اسمبلی جام خان شورو کی حفاظتی ضمانت منظور
نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ پلاٹوں کی غیر قانونی نیلامی میں سابق ڈی جی کے ڈی اے ناصر عباس گرفتار ہیں، سرکاری پلاٹوں کی نیلامی سے خزانے کو 180 ملین کا نقصان ہوا، اس کے علاوہ جام خان پر ڈی ایم سی ملیر میں فرنٹ مین کے ذریعے رشوت لینے کا الزام بھی ہے۔
ذرائع کے مطابق سابق ایڈمنسٹریٹر ڈی ایم سی ملیر عبدالرشید اور محمد انور سابق وزیر جام شورو کے فرنٹ مین ہیں۔ جام خان کے فرنٹ مین افسران سے ماہانہ رشوت لیتے تھے۔ نیب کا کہنا ہے کہ جام خان شورو نے 262 ایکڑ اراضی غیر قانونی طریقےسے حاصل کی، انھیں تینوں انکوائریوں کے نوٹس بھیج دیے گئے ہیں۔