سکھر: (دنیا نیوز) خورشید شاہ کا کہنا ہے وزیراعظم کے یوٹرن کے بیان پر حیرانی ہوئی، ضیاالحق سمیت کسی آمر نے بھی خود کو ہٹلر سے مشابہت نہیں دی، لوگوں کے ووٹ اور سوچ کی توہین کی گئی، پارلیمنٹ میں اب تک کوئی قانون سازی نہیں ہوسکی۔
پی پی رہنما کے خورشید شاہ نے سکھر میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہم نے وفاق کو مضبوط بنانے کے لیے صوبوں کو اختیارات دیئے، اٹھارہویں ترمیم لائے لیکن آج ہٹلر کی سربراہی میں اٹھارہویں ترمیم کو ختم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، ہم اٹھارہویں ترمیم کا تحفظ کریں گے۔ انہوں نے کہا پاکستان نیوکلیئر پاور ہے اور اس کی فیڈریشن کو مضبوط ہونا چاہیے، پاکستان کا کوئی شخص برداشت نہیں کرے گا کہ اٹھارہویں ترمیم ختم ہو۔ انکا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ مدر آف انسٹیٹیوشنز ہوا کرتی ہے مگر 40 سال تک قابض آمروں نے اس کا حلیہ بگاڑ دیا ہم نے آکر اس کا حلیہ درست کیا مگر آج اس پارلیمنٹ میں جوزبان استعمال کی جارہی ہے اس پر شرم آتی ہے۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہم این ایف سی ایوارڈ دیا، صوبوں کو ان کے حقوق دیئے، ملک کی بدقسمتی ہے کہ یہاں پر آج تک حقیقی جمہوریت نہیں آئی ہے، جن سیاستدانوں نے ادارے بنائے ان کا احتساب ہو رہا ہے باقی آمروں کا نہیں ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا بھٹو اس ملک کو مضبوط بنانا چاہتے تھے اس لیے انہیں قتل کیا گیا، بھٹو نے وفاق کو مضبوط کیا، بینظیر اور نواز شریف نے اس کو تقویت دی۔