اسلام آباد: (دنیا نیوز) سندھ کے علاقے گھوٹکی سے تعلق رکھنے والی 2 نو مسلم لڑکیوں کی عمر کے تعین سے متعلق میڈیکل رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی گئی کہ دونوں لڑکیاں بالغ ہیں۔ عدالت نے معاملے کی تحقیقات کیلئے 4 رکنی کمیٹی قائم کر دی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش میڈیکل رپورٹ کے مطابق نومسلم لڑکی آسیہ کی عمر 19 سال ہے جب کہ نادیہ کی عمر 18 سال ہے۔ پمز ہسپتال کی رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ عمر کے مزید تعین کے لئے ڈینٹل اور کلینیکل چیک اپ کروایا جائے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سیکرٹری داخلہ کی عدم حاضری پر کہا کہ وفاق اس معاملے کو ہلکا کیوں لے رہا ہے، ایسا تاثر نہیں جانا چاہیئے، وفاقی اور صوبائی حکومت کی جانب سے اقدامات نہ کیا جانا مایوس کن ہے، نیوزی لینڈ کے واقعے سے سیکھنا چاہیے۔
جیف جسٹس نے استفسار کیا کہ یہ تاثر کیوں ہے کہ سندھ کے ایک ضلع میں زبردستی اسلام قبول کرایا جاتا ہے، یہ بہت بڑا معاملہ ہے، ہمیں اس کی گہرائی میں جانا چاہئیے، عدالت جلد بازی میں کوئی فیصلہ نہیں کرے گی۔ عدالت نے شیریں مزاری، مفتی تقی عثمانی، خاور رحمان اور ڈاکٹر مہدی حسن پر مشتمل انکوائری کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے وزارت داخلہ کو حکم دیا کہ وہ بندوں کو اکٹھا کر لے، کیس کی مزید سماعت 11 اپریل کو ہوگی۔