اسلام آباد: (دنیا نیوز) حکومت نے منی لانڈرنگ کی روک تھام کیلئے نئی سفری ایڈوائزری جاری کی ہے جس کے تحت بالغ افراد 10 ہزار ڈالر سے زائد کرنسی ساتھ نہیں لے جا سکتے، 3 ہزار روپے سے زائد پاکستانی کرنسی بھی ساتھ لے جانے پر پابندی عائد کر دی گئی۔
نئی سفری ایڈوائزری میں زرمبادلہ لے جانے کی حد اور ممنوعہ اشیا کی معلومات شامل ہیں۔ محکمہ کسٹمز کے ذریعے ملک بھر کے ایئرپورٹس پر نئی ایڈوائزری کی تشہیر شروع کر دی گئی۔ نئی ہدایات کے مطابق سالانہ 60 ہزار ڈالر سے زائد غیر ملکی کرنسی بیرون ملک نہیں لے جائی جا سکتی، پانچ سال تک کے بچوں کے لیے 1000 روپے اور 18 سال تک کے لیے 5 ہزار ڈالر کی حد مقرر ہے۔ بچے ایک سال میں 6000 اور 30 ہزار ڈالر سے زائد کرنسی باہر نہیں لے جا سکتے۔
بھاری مقدار میں سونا، چاندی، ہیرے جواہرات اور پلاٹینیم لیجانے پر بھی پابندی عائد ہے، نوادرات اور آثار قدیمہ سے متعلق اشیاء، نشہ آور اشیاء بھی ساتھ لے جانا ممنوع ہے۔ ملکی مفادات کے خلاف لٹریچر، زہریلا کیمیکل کے ہمراہ سفر، قرنطینہ سرٹیفیکیٹ کے بغیر پالتو کتے اور بلیاں بھی سفر میں ساتھ لے جانے پر پابندی لگائی گئی ہے۔ ملک بھر کے ایئر پورٹس پر شکایات سے متعلق سی آر سی سیل بھی قائم کر دیئے گئے ہیں۔