جنیوا: (دنیا نیوز) شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کشمیر کے دیرینہ تنازعہ کے حل کیلئے تیسرے فریق کی ثالثی واحد راستہ ہے، سوئس حکام نے بھارتی رہنماؤں کے ساتھ ملاقات میں مسئلہ کشمیر کو اپنے ایجنڈے میں شامل کیا ہے جو ایک خوش آئند پیش رفت ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سینٹر فار سیکورٹی پالیسی میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا بھارت جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے اب وہاں آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنا چاہتا ہے، ہم امن چاہتے ہیں لیکن مشرق میں ہمیں توسیع پسندانہ عزائم رکھنے والے ایٹمی ملک بھارت کی شر انگیزیوں کا سامنا ہے، علاقائی سلامتی کے درپیش چیلنجز کے باوجود پاکستان کثیر الجہتی طرزِ فکر پر عمل پیرا ہے۔
ادھر سوئس ٹی وی کے ساتھ انٹرویو میں وزیر خارجہ نے کہا کہ سوئس حکام نے بھارتی رہنماؤں کے ساتھ اپنی متوقع ملاقات میں مسئلہ کشمیر کو اپنے ایجنڈے میں شامل کیا ہے جو ایک خوش آئند پیش رفت ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عالمی قوانین پر عمل کرنا ہو گا۔
شاہ محمود قریشی نے بھارت پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر کرفیو اٹھائے اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کو جینے کا حق دے۔ وزیر خارجہ نے مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے کے لئے بین الاقوامی ذرائع ابلاغ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کے کردار کی تعریف کی۔