پشاور: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا حکومت اپنے دعووں پر عملدرآمد نہ کرا سکی، صحت انصاف کارڈ سکیم تاخیر کا شکار ہوگئی، دائرہ کار 100 فیصد نہ بڑھایا جاسکا۔
خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت نے عوام کو مفت علاج کی سہولت فراہم کرنے کا صحت انصاف کارڈ کا بڑا اقدام تو اٹھایا لیکن پائیہ تکمیل تک نہ پہنچ سکا۔
پروگرام کے تحت صوبے کے 60 لاکھ خاندانوں کو مفت علاج کی سہولت فراہم کی جانی تھی لیکن صرف 22 لاکھ خاندانوں کو کارڈ مہیا کیے گئے۔ ہسپتالوں میں آنے والے مریض اور شہری بھی حکومتی اعلانات پر عملدرآمد نہ ہونے پر مزید مشکلات کا شکار ہوگئے ہیں۔
حکام کے مطابق صوبے بھر کے 22 لاکھ افراد کو فراہم کردہ صحت انصاف کارڈ پر ساڑھے 6 ارب روپے لاگت آ رہی ہے، تاہم صحت کارڈ 100 فیصد خاندانوں کو دینے کی صورت میں لاگت 18 سے 20 ارب روپے تک پہنچ جائے گی۔
صوبائی حکومت کی جانب سے شناختی کارڈ پر بھی علاج کی سہولیات فراہم کرنے کے اعلانات کیے گئے ہیں تاہم خیبرپختونخوا میں آبادی کے لحاظ سے نصف سے زائد خاندان تاحال صحت انصاف کارڈ سے محروم ہیں۔ صوبائی حکومت کے مطابق انصاف کارڈ کا دائرہ کار صوبہ بھر میں پھیلانے کے لیے پروگرام کا دوبارہ آغاز رواں سال سے کیا جائے گا۔