لاہور: (دنیا نیوز) تجزیہ کاروں کا کہنا ہے حکومتی اعداد و شمار سے کورونا مریضوں کی تعداد زیادہ ہے، ڈر ہے کہ مریض سڑکوں پر نہ آجائیں۔
پروگرام تھنک ٹینک کی میزبان سیدہ عائشہ ناز سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار ایاز امیر نے کہا ہم نے ڈاکٹروں کی نہیں سنی، صفائی نصف ایمان ہے لیکن اس کا کبھی خیال نہیں رکھا، اب اشرافیہ تک اس بیماری سے گھائل ہو رہی ہے اور ہم پھونکوں سے علاج کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، یہ بیماری پھونکوں سے جانیوالی نہیں ہے۔
روزنامہ دنیا کے ایگزیکٹو گروپ ایڈیٹر سلمان غنی نے کہا کورونا کیسز میں اضافے کی ساری ذمہ داری حکومت پر نہیں ڈالی جاسکتی، اب عوام بھی ذمہ دار ہیں، شرح اموات بڑھتی جا رہی ہے۔
ماہر سیاسیات ڈاکٹر سید حسن عسکری نے کہا سو فیصد کورونا سے کوئی نہیں بچ سکتا، آج میٹنگ میں مزید شعبے کھولنے کا فیصلہ نہ کیا جائے، تعلیمی ادارے کھولے گئے تو سماجی فاصلے پر عمل نہیں کروایا جا سکے گا، مقامی انتظامیہ حکومتی احکامات پر عمل کروائے۔
اسلام آباد میں دنیا نیوز کے بیوروچیف خاور گھمن نے کہا حکومت کی طرف سے صحافیوں کو دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ شادی ہالز اور دیگر کاروباری حضرات کی طرف سے دباؤ ہے لیکن مزید شعبے کھولنے کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا، کورونا مریضوں کو ڈیل کرنیوالے 25 فیصد ڈاکٹر بیماری سے متاثر ہوئے ہیں، باقی ڈاکٹرز دیگر ذرائع سے متاثر ہوئے ہیں۔