اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ پر حملے کے بعد تمام عدالتیں کھول دی گئیں جبکہ سیشن کورٹ پر حملہ کرنے والے وکلاء کے خلاف بھی نئی ایف آئی آر درج کرلی گئی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے تشدد اور توڑ پھوڑ کرنے والے وکلاء کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی اور لائسنس منسوخ کرنے کیلئے اسلام آباد بار کونسل سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ وکلاء کے ایک دھڑے نے بھی کہا ہے کہ اسلام آباد بار کونسل سے ملوث عناصر کیخلاف سخت کارروائی کرے، عدلیہ پر حملہ شعبہ قانون کی بنیادوں پر حملہ ہے۔ بار ایسوسی ایشن نے بھی حملہ کرنے والے وکلاء کی غلطی تسلیم کی ہے۔
دوسری جانب سی ڈی اے کے حتمی نوٹس میں اسلام آباد کچہری کے تمام قابضین کو کہا گیا کہ ایف ایٹ کچہری میں فٹ پاتھ اور پارکنگ ایریا پر غیر قانونی تعمیرات ختم کر دیں ورنہ بغیر نوٹس تعمیرات گرا دی جائیں گی۔
ترجمان اسلام آباد ہائیکورٹ کے مطابق وکلا تنظیموں کی ایک دن کی ہڑتال کی وجہ سے آج کی کاز لسٹ منسوخ کی گئی، ہائیکورٹ اور تمام ضلعی عدالتیں اب مکمل طور پر فعال ہیں اور چیف جسٹس اور معزز جج صاحبان اب اپنے چیمبرز میں موجود میں موجود ہیں۔ عوام کو کسی بھی مشکل صورتحال سے بچانے کے لئے کاز لسٹ کینسل کی گئی ہے۔
واقعے کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ کے اندر اور باہر پولیس، رینجرز کی بھاری نفری تعینات رہی۔