اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان میں خانہ جنگی سے بچاؤ کیلئے شراکت اقتدار ہی واحد راستہ ہے۔
یہ بات انہوں نے سینیٹ کی خارجہ امور کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش اور کوشش ہے کہ ہمسایہ ملک دوبارہ خانہ جنگی کا شکار نہ ہو پائے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ افغان مہاجرین کی باعزت واپسی کو افغان امن عمل کا حصہ بنایا جائے۔ ہم نے بین الاقوامی کمیونٹی کو باور کروایا کہ آپ مہاجرین کو بھول چکے ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران کا افغانستان سے متعلق اہم کردار ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ پاکستان کے ایران کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں۔ ہم ایران کے ساتھ سرحد پر مارکیٹیں قائم کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں انخلا کے بعد سول وار کی تشویش جائز ہے۔ ہماری کوشش ہے اور خواہش ہے کہ افغانستان ایسی صورتحال پیدا نہ ہو۔ پاور شیئرنگ سول وار سے بچنے کا راستہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی کی مضبوطی پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین اگر افغانستان میں استحکام کیلئے قدم بڑھاتا ہے تو اچھی بات ہے۔ استنبول پراسس میں طالبان نے آنے سے انکار کیا لیکن ہم نے افغانستان اور ترکی کے ساتھ سہ فریقی اجلاس کیا۔