اسلام آباد: (دنیا نیوز) نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کورونا کی بھارتی قسم ڈیلٹا کو انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے عوام پر زور دیا ہے کہ اگر احتیاط نہ کی گئی تو نتائج برے ہو سکتے ہیں۔
این سی او سی کی جانب سے جاری اعلامیہ میں ایس او پیز پر عملدرآمد تیز کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ڈیلٹا وائرس کے کیسز سامنے آنے شروع ہو چکے ہیں۔ اس سے ملک میں کورونا کی چوتھی لہر پھیلنے کا خدشہ ہے۔ اس لئے قومی ادارے کی جانب سے جامع حکمت عملی مرتب کر لی ہے۔
بیان میں بھارت کی مثال دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ڈیلٹا وائرس کی وجہ سے وہاں لاکھوں اموات ہوئیں۔ بھارتی ہسپتالوں میں آکسیجن کی کمی کے باعث عوام اذیت سے دوچار رہے۔ اس کے خلاف این سی او سی نے خصوصی اقدامات کئے ہیں۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے ویکسین لگوانے کی رفتار تیز کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ ایس او پیز کا نفاذ 9 سے 18 جولائی تک یقینی بنایا جائے گا۔
این سی او سی نے 18 سال سے زائد عمر کے طلبہ کے لیے 31 اگست تک ویکسین لگوانا لازم قرار دیدی ہے جبکہ کہا گیا ہے کہ یکم اگست سے ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ کے بغیر ہوائی سفر پر پابندی ہوگی۔
دوسری جانب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے سربراہ اسد عمر نے کورونا وائرس کی وبا کی چوتھی لہر شروع ہونے سے متعلق خبردار کرتے ہوئے ایس او پیز پر عمل نہ ہونے کی صورت میں شادی ہالز اور ریستوران بند کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔
جمعہ کو اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ کورونا ایس او پیز پر عمل نہ ہوا تو شادی ہالز اور ہوٹل بند کرنا ہوں گے۔ پاکستان میں کورونا کیسز کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہونے لگا ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ 2 ہفتے پہلے بتایا تھا کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کورونا وائرس کی وبا کی چوتھی لہر کے امکانات ظاہر کررہی ہے، چوتھی لہر سے متعلق 2 ہفتے پہلے ہی خبردار کردیا تھا، اب کورونا وائرس کی وبا کی چوتھی لہر شروع ہونے کی علامات ظاہر ہونا شروع ہوگئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شادی ہالز اور ریسٹورینٹس میں ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ سے متعلق ایس اوپی پر عمل نہیں ہورہا، ایس اوپیز پرعمل نہ ہوا تو شادی ہالز اور انڈور ڈائننگ بند کردیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہوٹل اور جم مالکان نے ذمہ داری نہ دکھائی تو یہ سہولت بند کرنے کے احکامات جاری کر دیں گے۔