اسلام آباد (دنیا نیوز) اسلام آباد میں سابق سفیر شوکت مقدم کی بیٹی کے قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا، ڈیوٹی مجسٹریٹ نے ملزم کا 3روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کرکے پولیس کے حوالے کر دیا۔
ایف آیی آر کے مطابق مقدمہ قتل کی دفعہ 302کے تحت درج کیا گیا۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ جولائی 19کو نور مقدم میری اور اہلیہ کی غیر موجودگی میں گھر سے نکلی تھی، رات کے وقت اطلاع ملی کہ نور دوستوں کے ساتھ لاہور جارہی ہے۔ نور نے ایک دو دن میں واپس آنے کا کہا۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق کل دوپہر کو ظاہر جعفر کا فون آیا کہ نور اس کے ساتھ نہیں ہے۔ رات کو تھانہ کوہسار سے کال آئی کہ نور مقدم کا قتل ہو گیا ہے۔ وہاں جا کر پہنچا تو میری بیٹی کا گلہ کٹا ہوا تھا۔ پولیس نے گرفتار ملزم کو ڈیوٹی مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا، عدالت نے ملزم کا تین روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔
آئی جی اسلام آباد قاضی جمیل الرحمان نے سینئر افسران کے ہمراہ جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور اب تک کی جانے والی تحقیقات کی پیشرفت کا جائزہ لیا۔ انھیں بتایا گیا کہ تفتیش کے لئے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔ اس تفتیشی ٹیم میں ایس ایس پی انوسٹی گیشن، ایس پی سٹی زون، اے ایس پی کوہسار، ایس ایچ او کوہسار اور انوسٹی گیشن آفیسر کوہسار شامل ہیں۔
آئی جی اسلام آباد کو بتایا گیا کہ قتل کے وقوعہ میں ملوث ملزم ظاہر جعفر کا 3 دن کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرکے مزید تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
ائی جی اسلام آباد نے تفتیشی ٹیم کو حقائق پر مبنی اور قانون کے مطابق سختی سے تحقیقات کرنے کی ہدایت کی ہے۔