ولنگٹن: (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان اور نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈن کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو ہوئی ہے۔
نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کی جانب سے ون ڈے میچ شروع ہونے سے چند گھنٹوں پہلے پاکستان کا دورہ ختم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا جس پر وزیراعظم جیسنڈا آرڈن اور وزیراعظم عمران خان کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو ہوئی ہے۔
وزیراعظم جیسنڈا آرڈن نے نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے دورۂ پاکستان ختم کرنے کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان سے ٹیلی فونک گفتگو ہوئی ہے۔ اس دوران میں نے ٹیم کو فراہم کی جانے والی سیکیورٹی اور سہولیات پر اُن کا شکریہ ادا کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جانتی ہوں کہ دورے کی منسوخی کا فیصلہ ہر اس شخص کے لیے حیران کن ہے جو میچ دیکھنے کے لیے پُرجوش تھا لیکن کھلاڑیوں کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کرکٹ سیریز منسوخ ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم سے رابطہ کیا، نیوزی لینڈ کے سکیورٹی انچارج نے کہا سکیورٹی خدشات ہیں، نیوزی لینڈ سکیورٹی انچارج سے پوچھا کیا سکیورٹی خدشات ہیں تو بتایا نہیں گیا۔
انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے پاس اطلاع ہے ٹیم باہر نکلے گی تو حملہ ہو سکتا ہے۔ ہمارے اداروں نے راضی کرنے کی کوشش کی لیکن نیوزی لینڈ نے اپنا فیصلہ کیا، ہمارے کسی ادارے کو تھریٹ موصول نہیں ہوا۔ ہم نے نیوزی لینڈ ٹیم کو بہترین سکیورٹی دی، یہ دورہو سازش کے تحت ختم کیا گیا ہے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خطے میں امن کی کاوشوں کے خلاف دستانے پہنے ہوئے ہاتھوں نے سازش کی، وہ ہمیں قربانی کا بکرا بنانا چاہتے ہیں۔ پاکستان کے دونوں بارڈر محفوظ ہیں۔ بھارت کی سوئی پاکستان پر پھنسی ہوئی ہے۔ پاکستان میں ہر حال میں امن قائم رہے گا۔
صحافی کی طرف سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ استعفی دیں گے؟ اس پر جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کوئی عقل کی بات کرو۔ جس کی بھی سازش ہے نام لینا مناسب نہیں۔ یہ وزارت داخلہ کی ناکامی نہیں ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کی ٹیم انہی باتوں پر غور کر رہی ہے، انگلینڈ کی ٹیم کو خوش آمدید کہیں گے۔ انگلینڈ ٹیم 24 گھنٹے میں فیصلہ کرے گی۔ برطانوی ٹیم کے لیے انتظامات مکمل ہیں، فیصلہ انگلینڈ نے کرنا ہے۔
افغانستان کے معاملے پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انسانی ہمدردی کے باعث افغانیوں کی مدد کر رہے ہیں، کوئی سمجھتا ہے کہ افغانستان کی حکومت فوراً سب کو کچھ ٹھیک کر دے گی تو وہ خوابوں میں رہتے ہیں۔ افغان حکومت کو تسلیم کرنے کا فیصلہ عمران خان نے کرنا ہے۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کی کرکٹ سیریز سکیورٹی وجوہات کی بناء پر منسوخی کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے معاملہ آئی سی سی میں اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
Crazy day it has been! Feel so sorry for the fans and our players. Walking out of the tour by taking a unilateral approach on a security threat is very frustrating. Especially when it’s not shared!! Which world is NZ living in??NZ will hear us at ICC.
— Ramiz Raja (@iramizraja) September 17, 2021
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئر مین رمیز راجہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ آج شائقین اور ہمارے کھلاڑیوں کے لیے بہت افسوسناک دن ہے، سیکورٹی کے خدشات کی بنا پر یکطرفہ فیصلہ بہت مایوس کن ہے۔ نیوزی لینڈ کس دنیا میں رہ رہا ہے؟
اپنے ٹویٹر پر قومی ٹیم کے چیئر مین پی سی بی نے کہا کہ سیریز کی منسوخی کے بعد نیوزی لینڈ ہمیں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) میں سنے گا۔