سرینگر:(ویب ڈیسک)مقبوضہ کشمیر میں حریت پسندوں کے حملے میں ایک افسر سمیت 5بھارتی فوجی جہنم واصل ہوگئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سرینگر کے ضلع پونچھ میں حریت پسندوں نے حملہ کرکے 5بھارتی فوجیوں کو ہلاک کردیا جو کہ اب تک بھارتی فورسز کا سب سے بڑا نقصان ہے۔
کشمیر میڈیا سروس میں بتایا گیا کہ فوجیوں پر حملہ اس وقت کیا گیا جب وہ ضلع کے سوران کوٹ علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی میں مصروف تھے۔
قابض بھارتی فوج کے ترجمان نے کہا کہ بھارتی فوجیوں اور پولیس کی نفری کو علاقے میں بھیجا گیا ہے جبکہ لڑائی اب تک جاری ہے ۔
یہ بھی پڑھیں:مقبوضہ کشمیر: بھارت کی ظالمانہ کارروائیاں نہ رک سکیں، مزید 2 نوجوان شہید
دوسری طرف سرینگر میں گزشتہ ہفتے ہونے والی ہلاکتوں کے بعد وادی کشمیر میں بھارتی افواج کے کریک ڈاؤن کے درمیان آج کی لڑائی ہوئی ہے جبکہ پولیس نے 900 سے زائد افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا ہے۔
اُدھر پاکستان کے دفتر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے 1400 کشمیریوں کی گرفتاری پر مذمت کی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے کہا کہ گرفتاریاں بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور بنیادی انسانی حقوق پامال کرنے کی بڑی مثال ہے ، محاصرے ،گھیراؤ اورسرچ آپریشن بین الاقوامی برادری کے لیے سنگین خطرے کا باعث ہیں ۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ ماہ پاکستان نے بھارتی فوج کے جنگی جرائم اور آپریشن کے حوالے سے ناقابل تردید شواہد پر مبنی شواہد جمع کروائے، بھارت کو تسلیم کرنا چاہیے کہ ان کارروائیوں کے ذریعے تحریک کو دبایا نہیں جا سکتا جبکہ بھارت کے ایسے غیر قانونی اقدامات سے دنیا کو گمراہ نہیں کیا جا سکتا ۔
قبل ازیں مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے ظالمانہ کارروائیاں کرتے ہوئے مزید دو نوجوانوں کو شہید کر دیا۔
قابض فورسز نے ایک نوجوان کو ضلع اننت ناگ اسلام آباد اور دوسرے کو ضلع بانڈی پورہ میں سرچ آپریشن کی آڑ میں شہید کر دیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض فوج نے مجاہدین سے ہمدردی کے الزام میں 900 سے کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔ بھارت کی ظالمانہ کارروائیوں کے خلاف کشمیریوں نے احتجاج بھی کیا۔