اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان سے امریکی سینیٹ کے 4 رکنی وفد کیساتھ ملاقات میں کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ تعلقات کو تمام شعبوں میں وسعت دینے کے لیے پرعزم ہیں۔ امریکا کو خطے میں امن و استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
وزیر اعظم عمران خان سے امریکی سینیٹرز پر مشتمل وفد نے ملاقات کی ہے ۔ چار کنی وفد میں امریکی سینیٹرز انگس کنگ ، رچرڈ بر، جان کارنائن اور بینجمن سیسی شامل تھے ۔
امریکا کے چاروں سینیٹرز کی سینیٹ کی انٹیلیجنس کمیٹی کے اراکین ہیں جبکہ سینیٹر انگس کنگ سینیٹ کی آرمڈ سروسز کے رکن بھی ہیں۔
امریکی سینیٹرز کے وفد کا استقبال کیا کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ پاکستان طویل تعلقات رکھتا ہے اور اقتصادی شعبہ سمیت دیگر تمام شعبوں میں پاک امریکا باہمی تعلقات میں مزید اضافہ کیلئے پرعزم ہے ۔
انہوں نے توقع ظاہر کی کہ امریکی قانون سازوں کے وفد کے دورہ سے باہمی اعتماد کے استحکام میں مدد حاصل ہوگی اور سے عوامی رابطوں میں بھی بہتری آئے گی۔
عمران خان نے عزم اعادہ کیا کہ دونوں ممالک کی گہری اور مضبوط شراکتداری باہمی، خطے کے امن ، سلامتی اور استحکام کے مفاد میں ہے۔
افغانستان کی حالیہ صورتحال کے تناظر میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کو امن ، سلامتی اور معاشی ترقی کے مشترکہ مقاصد کے حصول کیلئے باہمی رابطوں میں اضافہ ضروری ہے ۔
انہوں نے افغان عوام کی فوری مدد کی ضرورت پر خصوصی زور دیتے ہوئے کہا کہ اس حوالہ سے ہر طرح کے ممکنہ اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ کسی انسانی اور معاشی بحران سے بچا جا سکے۔
وزیر اعظم نے قریبی اشتراک کار کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں دہشتگردی سمیت سکیورٹی کے خدشات کے حوالہ سے قریبی تعاون ضروری ہے ۔ غیر قانونی بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف وریوں کے حوالہ سے انہوں نے آرایس ایس کی انتہا پسندانہ اور انسانی حقوق کی مانع سوچ پرمبنی بی جے پی کے اقدامات سے خطے کے امن اور ستحکام کو سنگین خدشات درپیش ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ امریکا خطے میں امن و استحکام کیلئے اپنا کردار لازمی طور پرادا کرے۔ اگر بھارت سازگار ماحول کی فراہمی یقینی بنائے تو پاکستان خطے میں امن ، استحکام اور خوشحالی کیلئے اپنا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے۔ عالمی سطح پر امن و سلامتی کے فروغ کیلئے پاکستان اور امریکا کی دہائیوں پر مشتمل مشترکہ جدوجہد کا حوالہ دیتے ہوئے سینیٹرز نے 15اگست کے بعد افغانستان سے امریکی اور دیگر غیر ملکی شہریوں محفوظ انخلاء کے حوالہ سے پاکستان کے حالیہ کردار کو سراہا۔
انہوں نے پاکستان اور امریکا کے باہمی تعلقات میں استحکام اور وسعت کے حوالہ سے اپنے عزم کا اعادہ بھی کیا۔
پاکستان کی آبادی اور جیو سٹرٹیجیک جغرافیہ کے تناظر میں امریکی سینیٹرز نے کہا کہ امریکا اورپاکستان کو تجارت ، سرمایہ کاری اور معاشی تعاون کے فروغ کیلئے کاوشوں کو وسعت دینی چاہئے۔