پرویز الہٰی نامنظور، ق لیگ والے پتہ نہیں کیوں اُدھر چلے گئے: زرداری

Published On 29 March,2022 04:32 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پنجاب میں بھی ہم اپنی مرضی کی تبدیلی لائیں گے۔ ق لیگ والے پتہ نہیں کیوں اُدھر چلے گئے۔

اپوزیشن رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کے دوران مسلم لیگ ق سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاسی لوگوں کا رابطہ تو رہتا ہے، تمام پارٹیوں کو مل کر ملک کو بچانا ہو گا۔

آصف زرداری نے کہا کہ ق لیگ والے رات 12 بجے مبارک باد دینے آتے ہیں، صبح کہیں اور چلے جاتے ہیں۔ پنجاب کے حوالے سے ہم مل کر فیصلہ کریں گے، اب پرویز الٰہی نے دیر کردی ہے۔ ق لیگ والے ہمارے ساتھ آگئے تھے، پھر پتا نہیں ان کے ذہن میں کیا سوچ آگئی کہ وہ حکومت کے ساتھ چلے گئے۔ ق لیگ حکومت کے ساتھ کیوں گئی، یہ وہ ہی بتاسکتے ہیں یہ ان سے پوچھیں۔

 انہوں نے کہا کہ اب وزیراعلٰی پنجاب وہی ہوگا جس کا فیصلہ اپوزیشن کرے گی، نمبرز گیم صرف ہمارے پاس ہے۔ پرویز الٰہی وزیراعلٰی پنجاب نہیں بن سکتے۔ نمبرز ہمارے پاس ہیں ان کے پاس نہیں۔ جسے اپوزیشن نامزد کرے گی وہی پنجاب کا وزیراعلیٰ بنے گا، پنجاب میں بھی تبدیلی لائیں گے۔

تحریک عدم اعتماد میں ق لیگ کا حکومت کا ساتھ دینے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہے۔ باقی سیاست کھیلنا سب کا کام ہے۔ پرویز الٰہی کی تنگ نظری ہے اور وہ سمجھتے ہیں پی ٹی آئی انہیں وزیراعلیٰ بنوا سکتی ہے۔ میری نظر میں پی ٹی آئی انہیں وزیراعلٰی نہیں بنا سکتی کیونکہ ان کے پاس ووٹ نہیں ہیں۔ اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں۔

سابق صدر نے کہا کہ پرویز مشرف بھی ملک کواسی نہج پرلے آیا تھا، مشرف کے بعد ہم نے حالات کو سنبھالا تھا، اس دفعہ بھی بیٹھ کرآئندہ کا راستہ بھی بنالیں گے۔ ایم کیوایم کی کسی ڈیمانڈ پر انکارنہیں کیا، پاکستان، کراچی کی ترقی کے لیے ہم نے ایم کیوایم کے ساتھ میوچل ورکنگ شپ قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

صحافی نے آصف زرداری سے سوال کیا کہ کیا آپ کے ساتھ ڈبل گیم تو نہیں ہورہی؟، جس پر ان کا کہنا تھا کہ وہ تو ہمیشہ ہی ہوتی ہے۔ 

آزاد رکن اسمبلی اسلم بھوتانی حکومتی اتحاد سے علیحدہ

گوادر سے آزاد رکن قومی اسمبلی اسلم بھوتانی حکومتی اتحاد سے علیحدگی کر کے اپوزیشن کا ساتھ دینے کا اعلان کر دیا۔

گوادر سے آزاد رکن قومی اسمبلی اسلم بھوتانی نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری، سابق صدر آصف علی زرداری، پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما ایاز صادق، سردار اختر مینگل اور مولانا عبدالغفور حیدری کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران اپوزیشن کا ساتھ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ گوادرسے آزاد حیثیت سے رکن منتخب ہوا تھا، الیکشن آرہا ہے اب ہماری الیکشن کی طرف نظرہے، آصف زرداری کے میرے اوپربہت احسانات ہیں۔ سابق صدر جہاں بھی جائیں گے ان کا ساتھ دوں گا۔ ان کا حکم تھا میں حاضر ہو گیا ہوں۔ بلاول کا عزت دینے پر شکرگزار ہوں۔ زرداری کے دور میں بلوچستان کا این ایف سی ایوارڈ بڑھا۔

بلاول بھٹو زرداری

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پارلیمان میں سلیکٹڈ وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد پیش کردی ہے، کل ایک تاریخی دن تھا، متحدہ اپوزیشن نے کل تحریک عدم اعتماد پیش کیا، کل بلوچستان عوامی پارٹی نے حکومت چھوڑنے کا اعلان کیا، آج اسلم بھوتانی کے شکر گزار ہیں وہ ہمارے ساتھ ہیں، پاکستان کے عوام کے ساتھ اس مرحلے میں کھڑے ہو رہے ہیں، متحدہ اپوزیشن اسلم بھوتانی کو سیلوٹ کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جہاں تک عمران خان کے جھوٹے الزامات ہیں اس کو ہم چیلنج کرتے ہیں وہ خط سامنے لائیں، متحدہ اپوزیشن کی تعداد تحریک عدم اعتماد کے وقت تعداد مکمل تھی آج اس سے بھی زیادہ ہے، ہم اپنی تعداد کے ساتھ ساتھ اتحادیوں کو اس لئے ساتھ لے کر چلے تاکہ اصلاحات اور مسائل کا حل نکالیں، ایم کیو ایم کا کوئی ایسا مطالبہ نہیں ہے جس سے آج تک انکار کیا گیا ہو، ہر صورت اور ہر حال میں ملکی و کراچی کی ترقی کے لئے ان کے ساتھ مل کر کام کرنا ہے۔

اختر مینگل

بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ہم گوادر سے آزاد رکن قومی اسمبلی اسلم بھوتانی کو خوش آمدید کہتے ہیں۔

عبد الغفور حیدری

جے یو آئی کے رہنما عبد الغفور حیدری نے کہا کہ آج اپوزیشن کے لیے خوشی کا دن ہے، وزیراعظم کے پاس اکثریت نہیں ہے، ان کے پاس عہدے پر رہنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ آزاد رکن قومی اسمبلی نے ایسا کیل ٹھونکا ہے کہ عمران خان استعفیٰ دے دیں۔

ایاز صادق

لیگی رہنما ایاز صادق نے کہا کہ اسلم بھوتانی کو خوش آمدید اورمبارکباد دیتا ہوں، کیا وجہ ہے لوگ حکومت کو چھوڑ کر اپوزیشن میں جا رہے ہیں، شاہ زین بگٹی، باپ پارٹی کے بعد اسلم بھوتانی نے اپوزیشن کوجوائن کر لیا ہے۔

Advertisement