لاہور:(دنیا نیوز) سیالکوٹ میں سری لنکن شہری پریانتھا کمارا کو جلانے اور قتل کے کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا جس کے مطابق 6 مجرمان کو سزائے موت اور 9 کو عمر قید جبکہ 72 کو 2،2 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
انسداد دہشتگری عدالت گوجرانوالہ کی جج نتاشہ نسیم نے کوٹ لکھپت جیل میں فیصلہ سنایا، سینئر سپیشل پراسیکیوٹر عبدالرؤف وٹو کی سربراہی میں پانچ رکنی پراسیکیوشن ٹیم نے ٹرائل مکمل کرایا۔
عدالت نے پریانتھا کمارا کو زندہ جلانے، تشدد کرنے والے ملزمان کو سزائیں سنائیں، پراسیکیوشن نے 46 چشم دید گواہوں کو چالان کا حصہ بنایا، 10 سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج چالان کا حصہ تھی، 55 ملزمان کے موبائل فون سے ملنے والی ویڈیوز بھی ریکارڈ کا حصہ تھیں، پراسیکیوشن نے 89 ملزمان کیخلاف چالان جمع کروایا، چالان کے مطابق 80 ملزمان بالغ اور 9 نابالغ ہیں۔
ملزمان پر فرد جرم 12 مارچ کو عائد کی گئی تھی، عدالت نے روزانہ کی بنیاد پر تیز ترین ٹرائل کرتے ہوئے ایک ماہ میں ٹرائل مکمل کیا۔
سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کے قتل کے حوالے سے آر پی او گوجرانوالہ عمران احمد اور ڈی پی او سیالکوٹ حسن اقبال کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پراسیکیوٹر پنجاب ندیم سرور نے کہا کہ 3 دسمبر کو سیالکوٹ میں سری لنکن شہری پریانتھا کمارا کو تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کرکے لاش کو جلا دیا گیا تھا، پولیس ڈیپارٹمنٹ نے 89 ملزمان کو گرفتار کیا تھا، انسداد دہشت گردی عدالت نے بالغ اور نابالغ ملزمان کا علیحدہ، علیحدہ ٹرائل کیا، 12مارچ کو ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پراسیکیوشن ٹیم نے کل 43 گواہان عدالت میں پیش کیے، ایک ماہ کے کم عرصہ میں پراسیکیوشن ٹیم نے شہادتیں مکمل کیں، عدالت نے ملزمان کو دفاع کا پورا موقع دیا، آج انسداد دہشت گردی عدالت نے 88 ملزمان کو سزا سنائی، ایک ملزم بلال کو باعزت بری کر دیا گیا، پولیس ڈیپارٹمنٹ، تفتیشی افسر نے بڑی محنت سے کام کیا، یہ مقدمہ پولیس اور پراسیکیوشن کے تعاون کی بہترین مثال ہے۔
ندیم سرور نے کہا کہ سری لنکن شہری کو قتل کرنے والے 6 ملزمان کو سزائے موت سنا دی گئی، آج انسداد دہشت گردی کی عدالت میں 88 ملزمان کو سزائیں سنائی گئی ہیں، 9 ملزمان کو عمر قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا ہے، پولیس اور پراسیکیوشن کی بدولت ملزمان کو سزائیں ہوئیں، مذہب کی آڑ میں شرپسندی پھیلانے والوں کے خلاف آئندہ بھی آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ عدالت نے ایک ماہ میں ٹرائل مکمل کیا، 89 ملزمان میں سے 88 کو سزا سنائی گئی، یہ عدالت کا بڑا اچھا فیصلہ ہے، سیالکوٹ موٹروے کیس میں بھی پراسیکیوشن نے بڑا اچھا کام کیا، اپیل میں جانا ان کا حق ہے۔