لاہور:(دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے مینار پاکستان پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہباز حکومت تسلیم ہے نہ دھمکی آمیز خط پر اس کا کمیشن، دھاندلی کی طرح اس معاملے کی بھی کھلی سماعت مانیں گے، تمام فیصلے ہمارے خلاف دینے والے چیف الیکشن کمشنر کو ن لیگ میں عہد ہ دے دو، غلطی سدھارنے کا واحد طریقہ ہے فوری الیکشن کرائے جائیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ ایک ہی طریقہ ہے جن سے بھی غلطی ہوگئی، غلطی ٹھیک کرنے کا ایک ہی طریقہ فوری الیکشن کراؤ، تحریک انصاف نہیں پاکستانیوں کو کال دے رہا ہوں، آپ سب نے گلی، محلوں میں جا کر تیاری کرنی ہے، میری کال کا انتظار کرنا ہے اسلام آباد بلاؤں گا، واضح کر دوں میرا ملک ہے کسی قسم کا تصادم نہیں چاہتا، فوری الیکشن کرائے جائیں، میں ان کی طرح لندن بھاگنے والا نہیں، جلد الیکشن چاہتا ہوں، غلطی سدھارنے کا واحد طریقہ ہے فوری الیکشن کرائے جائیں، جب تک الیکشن نہیں ہوتے جدوجہد جاری رہے گی، آپ سب تیار رہیں میرا جینا مرنا پاکستان میں ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ بطور وزیراعظم آزاد خارجہ پالیسی چاہتا تھا، پاکستانی میر صادق اور میر جعفر سے مل کر سازش کی گئی، امپورٹڈ حکومت کسی صورت قبول نہیں کریں گے، جب تک زندہ ہوں ان کا مقابلہ کروں گا، دنیا کہہ رہی تھی پاکستان آئی ایم ایف کی غلامی سے آزاد ہو جائے گا، تھری اسٹوجز کے ساتھ مل کر سازش کی گئی، سامراج کے جوتے پالش کرنے والوں کو ملک پر مسلط کر دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اللہ تیری عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں، لاہور کا جتنا بھی شکریہ ادا کروں وہ کم ہے، مجھے پتہ تھا کہ لاہور مجھے مایوس نہیں کرے گا، میں نے کبھی اتنے بڑے جلسے کے سامنے خطاب نہیں کیا، یہ اللہ کا خاص کرم ہوتا ہے کہ قوم جاگ جائے، میرے ماں باپ ایک غلام ہندوستان میں پیدا ہوئے تھے، میرے ماں باپ نے پاکستان کی تحریک میں شرکت کی تھی، مجھے بچپن سے بتایا گیا کہ تم خوش قسمت ہو جو آزاد ملک میں پیدا ہوئے ہو، میرے ماں باپ نے مجھے کہا کہ آپ خوش قسمت ہو کہ آزادملک میں پیدا ہوئے۔
عمران خان نے کارکنوں سے حلف لیا کہ آج ہم سب عہد کرتے ہیں ملک کی حقیقی آزادی، جمہوریت کے لئے ہر وقت جدوجہد کریں گے، 27 تاریخ کو شب برات کی رات کو حققی آزادی کی تحریک کی کامیابی کے لیے دعا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری فوج اور ہماری پولیس ہے، اگر ہمارے پاس طاقت ور فوج نہ ہوتی تو آج تین ٹکڑے ہوچکے ہوتے، قوم اپنی فوج کے ساتھ کھڑی ہے، مشرف نے ایک غلط فیصلہ کیا لیکن فوج نے قربانیاں دیں، قربانیاں دینے پر اپنی افواج، پولیس کو داد دیتے ہیں، ہم کسی صورت ’’امپورٹڈ حکومت‘‘ کو تسلیم نہیں کریں گے، جو یہ سمجھتے ہیں کہ تحریک ختم ہوجائے انہیں کہتا ہوں تحریک اب زور پکڑے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت انہوں نے ہماری حکومت کو نشانہ بنایا، کیا عمران خان نے لندن میں فلیٹ لیے، کوئی فیکٹریاں لگائیں، میرے پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ اس نے توشہ خانہ سے کوئی چیزیں لیں، دنیا کہہ رہی تھی پاکستان آئی ایم ایف کی غلامی سے آزاد ہو جائے گا تب ہماری حکومت کو سازش سے گرادیا، نوازشریف، بے نظیر کی حکومت جب بھی گری کرپشن کی وجہ سے گری، مجھ پر توشہ خانہ کیس کا الزام لگایا جا رہا ہے، وزیراعظم، وزرا کو جو بھی تحفہ ملتا ہے وہ توشہ خانہ میں جاتا ہے، ان کے زمانے میں یہ 15 فیصد دے کر تحفہ لے لیتے تھے، ہماری حکومت نے 50 فیصد دے کر تحفے خریدے، میں نے جو بھی تحائف خریدے وہ ریکارڈ پر ہیں، میں اپنا خرچ خود اٹھاتا ہوں، توشہ خانہ کے پیسوں سے میں نے سڑکوں کو ٹھیک کیا، میرا کوئی کیمپ آفس نہیں تھا، اپنے گھر کی دیوار بنانے کے لیے میں نے حکومت سے پیسہ نہیں لیا تھا، پروپیگنڈا کرنے والوں کو چیلنج کرتا ہوں مجھ سے کم پیسہ کسی وزیراعظم نے خرچ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے نہ غلامی قبول کرنی ہے نا یہ امپورٹڈ حکومت قبول کرنی ہے، اب سب کو پتہ چلا ہے کہ سلیکٹڈ حکومت کیا ہوتی ہے، باہر مسلط ہونے والی حکومت سلیکٹڈ ہوتی ہے، میں آج لائحہ عمل دوں گا کہ کسی صورت اس حکومت کو قبول نہیں کرونگا، غلاموں اور کرپٹ ترین لوگوں کو کبھی قبول نہیں کروں گا، جوتے پالش کرنے والا آج ہم پر مسلط ہے، جب سے وزیراعظم بنا یہ کوشش تھی کہ ہماری آزاد خارجہ پالیسی بنے، ایسی خارجہ پالیسی جس کے تحت تمام فیصلے اپنے لوگوں کے مفاد کیلئے ہوں، یہ لوگ پاکستانیوں کو حکم دیتے تھے، ایک ٹیلیفون پر ساری باتیں منوا لیتے تھے، ان لوگوں کو یہ بات پسند نہیں آئی، میں اپنی قوم کیلئے فیصلے کرتا ہوں، غلامی کو قبول نہیں کریں گے، عالمی سطح پر اسلامو فوبیا اور گستاخانہ خاکوں کیخلاف آواز اٹھائی۔
سابق وزیراعظم نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ پاکستان میں گیس ختم ہورہی تھی، روس سے گیس معاہدہ کرنا تھا، پٹرول اور ڈیزل کو ہم کم قیمت پر بیچ سکتے تھے، روس جانے کا مقصد عوام کو فائدہ پہنچانا تھا، روس سے ہمیں گندم بھی 30 فیصد کم قیمت پر مل رہی تھی، روس اس لیے گیا تھا اس سے میری عوام کو فائدہ ہونا تھا، مہنگائی میں کمی آنی تھی، ہمیں روس سے 20 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنی تھی وہ بھی کم قیمت پر مل رہی تھی، ہندوستان امریکا کا قریبی اتحادی ہے، امریکا نے اسے بھی منع کیا کہ تیل نہ خریدو جس پر اس نے انکار کر دیا، چین سے تعلق بھی پسند نہیں آیا اور باہر سے سازش ہونی شروع ہوئی، ہندوستان کی خارجہ پالیسی اپنے لوگوں کیلئے ہے، یہ سازش کبھی مکمل نہیں ہو سکتی جب تک ملک کے اندر میر جعفر اور میر صادق نہ بیٹھے ہوں، یہاں بھی میر صادق اور میر جعفر بیٹھے ہوئے تھے جنہوں نے بیرونی سازش میں حصہ لیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں ایکسپورٹس میں ریکارڈ اضافہ کیا، ریکارڈ ٹیکس اکٹھا کیا، سب سے بہترین کارکردگی تحریک انصاف کی حکومت کی تھی، ہمارے دور حکومت میں بیرون ملک پاکستانیوں نے 31 ارب ڈالر بھیجے، ہم نے ملکی تاریخ میں ٹیکس کی مد میں سب سے زیادہ پیسہ اکٹھا کیا، سارے برصغیر میں پاکستان میں سب سے کم بے روزگاری تھی، ہم نے کورونا کے دوران بہترین حکمت عملی اختیار کی، کورونا کے دوران ہم نے اپنا ملک بھی بچایا اور اپنی معیشت بھی بچائی، شوگر مافیا کسانوں کو پوری قیمت نہیں دیتا تھا، ہم نے شوگر مافیا کا مقابلہ کیا اور کسانوں کو پیسے دلوائے، پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ 5 فصلوں کی پیداوار پچھلے سال ہم نے کی، دنیا کہہ رہی تھی ہماری معیشت درست راستے پر نکل پڑی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان کے خلاف بہت بڑی سازش کی گئی، مشرف نے ایک فون پر گھٹنے ٹیک دیئے، ہر فورم پر کہا یہ ہماری جنگ نہیں، مجھے طالبان خان کہا گیا، فارن پالیسی اپنے لوگوں کے فائدے کے لیے بنائی جاتی ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 80 ہزار لوگ شہید ہوئے، جنگ سے 100 ارب ڈالر سے زائد نقصان ہوا، کبھی کوئی کمیشن بنا؟ جب انٹرویو میں مجھ سے اڈے دینے کا پوچھا تو میں نے’ابسولیٹلی ناٹ‘ کہا، میرا جینا مرنا پاکستان ہے، امریکا کے لیے کیوں اپنے لوگوں کو قربان کروں؟ امریکا کو چیری بلاسم بوٹ پالش کرنے والے چاہئیں تھے، شہباز شریف کہتا ہے ہم غلام ہیں آپ کے جوتے پالش کریں گے، کبھی اس لیڈر کو ووٹ نہ دینا جن کی جائیدادیں باہر ہوں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ کبھی سامراج کا پریشر برداشت نہیں کرسکتے، ان کو اس طرح کے کرپٹ غلام پسند ہوتے ہیں، پاکستان میں 400 ڈرون حملے ہوئے، جس ملک کے لیے ہم جنگ لڑ رہے تھے وہی ڈرون حملے کر رہا تھا، ایسی کوئی مثال نہیں ملتی، ڈرون حملوں کے خلاف ایک دفعہ نواز شریف نے مذمت نہیں کی تھی، ڈرون حملوں کے خلاف میں نے ہر جگہ احتجاج کیا، باہر سے سازش پلان ہوئی اور اندر میر جعفر بیٹھے ہوئے تھے، ہمارے سفیر کو امریکی آفیشل کہتا اگر تم نے عمران خان کو عدم اعتماد میں نہ ہرایا تو بڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، عدم اعتماد آنے سے پہلے ہی امریکی آفیشل کو پتا تھا، کہتا ہے اگر عدم اعتماد کامیاب ہوگئی تو پاکستان کو معاف کر دیں گے، کیا یہ جرم تھا روس گیا اور اڈے دینے سے انکار کیا؟، کبھی کسی سے ڈکٹیشن نہیں لی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم میں تھا اور سفیر کو میسج دیا گیا، اگلے دن عدم اعتماد اسمبلی میں لے آتے ہیں، سندھ ہاؤس میں 20، 20 کروڑ میں ضمیر بکنے شروع ہو جاتے ہیں، مونس الہیٰ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں باقی سب چلے گئے، بکرا عید کی طرح ان کی بولیاں لگیں، سندھ ہاؤس میں بند کیا گیا، بڑے ادب سے عدالتوں سے پوچھتا ہوں کیا بولیاں لگانا یہ آئین وقانون کے خلاف نہیں ہے؟۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے ووٹ دو یا نہ دو خدا کے واسطے کبھی ضمیر فروشوں کو ووٹ نہ دینا، ضمیر فروشوں کو کسی بھی حلقے میں جیتنے نہ دینا، اگر ضمیر فروش کو جیتنے دیا تو ملک سے غداری کریں گے؟ عدالتیں بھی رات بارہ بجے کھل جاتی ہیں؟ میرے دونوں اسپیکر اسد قیصر، قاسم سوری ہیرو ہیں، آئین کے مطابق پارلیمان سپریم ہے، 30 سال سے ملک لوٹنے والے ڈاکوؤں کو قوم پر مسلط کیا گیا، مغرب میں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا ضمانت والے شخص کو کوئی چپڑاسی بنا دے، پاکستان میں ایسے شخص کو وزیراعظم بنا دیا گیا، اس کے بیٹے کو چیف منسٹر بنا دیا گیا، چیری بلاسم نے کہا تھا زرداری کا پیٹ پھاڑوں گا؟ نوازشریف نے دو دفعہ آصف زرداری کو جیل میں ڈالا تھا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ زرداری، نواز شریف مل کر فضل الرحمان کو ڈیزل کہتے تھے، اس سے زیادہ ملک پر کیا ظلم ہوگا تھری اسٹوجز کو مسلط کیا گیا، جب تک زندہ ہوں ان کا مقابلہ کروں گا، کبھی ان کو تسلیم نہیں کرونگا، اندازہ نہیں انہوں نے پاکستان پر بہت بڑا ظلم کیا، ایسا کام تو پاکستان پر کوئی ایٹم بم بھی نہیں کرسکتا، پاکستان کیوں عظیم ملک نہیں بن سکا؟ وہ قومیں برباد جو چھوٹے چوروں کو جیل اور بڑے ڈاکوؤں کو نہ پکڑے، شہباز شریف اور اس کے بیٹے کے خلاف 40 ارب کے کرپشن کے کیسز ہیں، ایسے شخص کو وزیراعظم بنا دیا گیا، ایف آئی اے افسران کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، شہباز شریف کا بیٹا سلمان شہباز، داماد، نوازشریف کے دونوں بیٹے بھاگ گئے، اسحاق ڈار وزیراعظم کے طیارے میں بیٹھ کر بھاگ گیا، ایسے لوگوں کو ملک پر مسلط کیا جارہا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ کونسا گورنمنٹ افسر ان کے خلاف ایکشن لے گا؟ اس نے سب سے پہلے کیسز پکڑنے والے افسر کو فارغ کیا، عدلیہ سے پوچھتا ہوں کیا ان افسران کی حفاظت آپ کا کام نہیں؟ ساڑھے تین سال حکومت میں کوشش کرتا رہا ان کے کیسز آگے بڑھے، زرداری کے اومنی گروپ کے خلاف اربوں کے کیسز ہیں، اومنی گروپ اوپن اینڈ شٹ کیس ہے لیکن کچھ نہیں ہوتا، نیب میرے نیچے نہیں، عدلیہ آزاد میرے ہاتھ میں کیا تھا؟ یہ المیہ ہے جن کے خلاف کیسز وہ وزیراعظم، وزرا بن گئے، پاکستانیوں کوئی قوم یہ برداشت نہیں کر سکتی، جب تک زندہ ہوں ناانصافی اور ظلم کا مقابلہ کرتا رہونگا۔
سابق وزیراعظم نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طاقت ور لوگوں کو ہمارا انصاف کا نظام نہیں پکڑ سکتا، بڑا چور، منی لانڈرنگ کے ذریعے پیسہ باہر بھیجتا ہے، بڑے چور کی چوری کی وجہ سے ملک کو زیادہ نقصان ہوتا ہے، اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق ہرسال اربوں ڈالر پاکستان سے چوری کیا جاتا ہے، آئی ایم ایف سے چھ ارب ڈالر قرض لیتے ہیں اورغلامی کرنا پڑتی ہے، یہ ہے حقیقی آزادی کی جنگ سب تیار ہوجاؤ۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ میں نے سنا ہے میر جعفر کی حکومت مراسلے کے اوپر کمیشن بنائے گی، شہباز شریف فیملیز جتنا کوئی دنیا میں جھوٹا اور کرپٹ نہیں، شہباز شریف ہم تمہارا کمیشن نہیں مانیں گے، چاہتے ہیں کہ سپریم کورٹ میں مراسلے پر کھلی سماعت ہو، شہباز شریف نے نواز شریف کی عدالت میں ضمانت دی تھی، پاناما انکشافات کے دوران نواز شریف نے کہا یہ ہے دستاویزات، نواز شریف کے سارے دستاویزات جعلی نکلے، مریم نواز کی ٹرسٹ ڈیڈ بھی جعلی نکلی، لاہور میں انہوں نے ایل ڈی اے میں لوٹ مار کی ، جس طرح دھاندلی کی طرح اوپن ہیرنگ ہوئی وہ مانیں گے، چیف الیکشن کمشنر کو (ن) لیگ کے اندر کوئی عہدہ دے دو، چیف الیکشن کمشنر سارے فیصلے ہمارے خلاف دے رہا ہے، مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی کے فنڈنگ کیس کو اکٹھا سنا جائے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا، اگر ہمت ہے تو تینوں پارٹیوں کا اکٹھے کیس چلاؤ۔
انہوں نے کہا کہ ان کو شرم نہیں آتی کیا مولانا، زرداری، شہباز شریف کے علاوہ پارٹی میں کوئی اور اوپر نہیں آسکتا، بلاول بچے کے سامنے سب جھکے ہوتے ہیں، نوازشریف اوباما سے پرچیاں پکڑ کر ملا تھا کانپیں ٹانگ رہی تھی، دوسری طرف مریم نواز اقتدارکے لیے تیار بیٹھی ہیں، ان سب جماعتوں کے رشتہ دار تیار بیٹھے ہیں، ان میں چوری کرنے کے علاوہ کوئی صلاحیت نہیں۔
عمران خان نے علامہ اقبال کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ علامہ اقبال جیسے شخص صدیوں بعد پیدا ہوتے ہیں، ہم سب کو کلمے کا معنی اچھی طرح سمجھنا ہوگا، مولانا رومی نے کہا اللہ نے تمہیں پر دیئے کیوں چیونٹیوں کی طرح رینگ رہے ہو، پرواز میں کوتاہی تب آتی ہے جب انسان غلامی کرتا ہے، صرف ایک آزاد انسان بڑے کام کر سکتا ہے، شہباز شریف کہتا ہے ہم غلام ہیں، تم پیسے کے غلام ہو قوم آزاد ہے، دوسرا کہتا ہے ہم امریکا کی لائف سپورٹ مشین پر ہیں شرم کرو، شرم کرو تم نے 22 کروڑ لوگوں کوغلام کہا، میں آج آپ کو آزاد کرنے آیا ہوں، ہم نے اقبال کا شاہین بننا ہے کسی صورت جھکنا نہیں، پاکستانیوں اپنا مقام سمجھو۔
انہوں نے کہا کہ اللہ نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا، پاکستانیوں فیصلہ کر لو، اللہ کے سوا کسی کے سامنے نہیں جھکیں گے، جس دن کلمے کا مطلب سمجھ لیا غلامی کی زنجیریں ٹوٹ جائیں گی، چور، ڈاکو، پیسے کے غلام اقتدار میں بیٹھے رہے تو ملک کبھی آگے اور فارن پالیسی آزاد نہیں رہے گی، بھٹو کو اندر کے میر جعفروں نے سازش کر کے پھانسی دلوائی تھی، نوازشریف دور میں رمزی یوسف، ایمل کانسی کو امریکا کے حوالے کیا گیا، شرم کرو 22 کروڑ لوگوں کوغلام بنا دیا،ہمارے 80 ہزار لوگ کیوں مارے گئے، اسامہ بن لادن کو پاکستان میں ختم کیا گیا تین دن کوئی بولا نہیں، امریکی کہتے ہیں زرداری نے مذمت کے بجائے مبارکباد دی، پاکستانیوں یاد رکھنا دنیا کبھی عزت نہیں کرے گی جب تک خود نہیں کریں گے، ہم نے حقیقی آزادی کی تحریک چلانے کا فیصلہ کیا ہے، کان کھول کر سن لو اصل پارٹی تو اب شروع ہوئی ہے۔
جلسہ عام کے لیے تین مختلف انکلوژر بنائے گئے تھے
قبل ازیں جلسہ عام کے لیے تین مختلف انکلوژر بنائے گئے تھے، عام افراد کے لیے جنرل انکلوژر، خواتین کے لیے لیڈیز جبکہ فیملیز کے لیے فیملی انکلوژر بنائے گئے ہیں، جلسہ کے لیے چالیس کنٹینروں پر مشتمل مین سٹیج تیار کیا گیا ہے جہاں 100 افراد کے بیٹھنے کی گنجائش تھی۔
اراکین پارلیمنٹ کے لیے میڈیا اور سوشل میڈیا کے لیے علیحدہ علیحدہ کنٹینرز تیار کئیے گئے ہیں، جلسہ کی سکیورٹی کے لیے پولیس کے ساتھ ساتھ تحریک انصاف کی خصوصی کمیٹی کے اراکین بھی فرائض سرانجام دے رہے ہیں، جلسہ میں شرکت کے لیے آنے والے افراد کو تین درجہ سکیورٹی سے گزرنا پڑا جبکہ خواتین کے انکلوژر میں خصوصی کیمرے بھی لگائے گئے تھے۔
گزشتہ روز مختلف ریلیاں بھی منعقد کی گئیں، جلسہ سے عمران خان کے علاوہ شاہ محمود قریشی، اسد عمر، شیخ رشید، قاسم سوری، فواد چودھری، شفقت محمود، حماد اظہر اور دوسرے مرکزی قائدین نے خطاب کیا۔
مینارِ پاکستان میں پاکستان تحریک انصاف کے تاریخی جلسے کی تیاریوں کے سلسلے میں صدر پنجاب شفقت محمود کی زیرِصدارت انتظامی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں افتخار درانی، مسرت جمشید چیمہ سمیت میڈیا و سماجی میڈیا کے ذمہ داران نے شرکت کی، جلسہ گاہ کے روٹ پلان کو حتمی شکل دی گئی تھی، سٹیج کی ساخت اور اس پر براجمان ہونے والے مہمانانِ گرامی کی فہرست کو بھی حتمی شکل دی گئی تھی جبکہ جلسہ گاہ میں تیاریوں کے حتمی جائزے کی روشنی میں انہیں اطمینان بخش قرار دے دیا گیا تھا۔
دوسری جانب ڈپٹی کمشنر لاہور کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ تھا کہ سکیورٹی خدشات کے باعث عمران خان جلسہ گاہ آنے کے بجائے ویڈیولنک پر خطاب کریں۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کا جلسے سے خطاب
شاہ محمود قریشی
پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہماری فوج خطے کی عظیم فوج ہے، خود دار پاکستانیوں اسلام علیکم، میری بات غور سے سن کر پلے باندھ لو، یہ وہ پنڈال ہے جہاں قائداعظم نے ایک خواب دکھایا تھا، ہندوستان کے مسلمانوں نے ایک انہونی کو اپنے عزم سے کر دکھایا، اقبال پارک منٹو پارک کہلاتا تھا، 27 رمضان کو پاکستان آزاد ہوا تھا،7 سال کی قلیل مدت میں قائداعظم نے اپنا وعدہ پورا کر کے دکھایا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقتدار کی باریوں کی وجہ سے ان کی تجوریاں بھر گئیں، عمران خان نے کہا تھا دو پارٹی سسٹم کو شکست دیں گے، دونوں پارٹی پاکستان کو چوس کر کھا گئی، آپ لوگوں نے عمران خان کو پانچ سال کا مینڈیٹ دیا تھا، کیا عمران خان کا مینڈیٹ پورا ہونے دیا؟ پانچ سال مدت پوری کرنا عمران خان کا حق تھا لیکن سازش غالب آگئی، ضمیر بک گئے، بولیاں لگیں، بگڑی معیشت کو عمران خان نے سنبھالا دیا۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آج آپ نے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہے غلام یا پھر آزاد قوم بن کر رہنا ہے، پاکستان کے مستقبل کے فیصلے اسلام آباد یا واشنگٹن میں ہوں گے؟ کیا اس کرپٹ نظام سے آزادی چاہتے ہو۔
شیخ رشید
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کے خطاب سے پہلے کارکنوں نے ڈیزل، ڈیزل کے نعرے لگائے جس پر انہوں نے کہا کہ لاہور والوں تمہاری جرات، عظمت، بہادری کو سلام، لاہور نے عمران جیسا مرد مجاہد پیدا کیا سلام پیش کرتا ہوں۔
شیخ رشید نے کہا کہ روضہ رسول ﷺ پر ماؤں کوعمران خان کے لیے روتے ہوئے دیکھا ہے، سامراج نے 13 پارٹیاں اکٹھی کیں، ڈیزل کا بیٹا وزیر مواصلات لگ گیا ہے، جس نے کبھی مسجد کا غسل خانہ نہیں بنایا اسے شہباز شریف نے وزیر مواصلات بنا دیا، لاہور میرے مرشد کا شہر اور ختم نبوت کا قلعہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آصف زرداری کو صدر بنانے کے لیے لندن گیا ہے، یہ وہ آصف زرداری ہے جس نے اپنی بیوی کو قتل کر کے جعلی دستاویزات کے ذریعے قبضہ کیا، خون کے آخری قطرے تک عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں، آصف زرداری نے مرتضیٰ بھٹو کو مروایا تھا، آصف زرداری نے شاہ نواز کو زہر دلوایا، نقیب محسود کو ایس ایس پی کے ذریعے قتل کروایا، اگر عمران خان کا بال بیکا ہوا تو پاکستان میں خانہ جنگی شروع ہوجائے گی۔
سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ یہ جیب تراش 13 پارٹیاں ہیں، منحرف اراکین کے خلاف اپنے جلسے کیا کروں گا، امریکا، فرانس، بیلجیم، یو کے میں عمران خان کے حق میں مظاہرے ہوئے، عمران خان نے کل زبردست بیان دیا، عمران خان نے کہا فوج کی سب سے زیادہ ضرورت ہے، مقصود چپڑاسی شوباز پالش کو کوئی عزت نہیں ملے گی، چٹان کی طرح عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں، عمران خان کے خلاف عالمی ایجنڈا بنایا گیا۔
حماد اظہر
پی ٹی آئی کا مینار پاکستان میں جلسہ تلاوت کلام پاک سے شروع ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ کٹھ پتلی حکومت خزانہ خالی کی کہانی سنا رہی ہے، مسلم لیگ (ن) خزانہ خالی چھوڑ کر گئی تھی، آج کے جلسے میں کسی کو لانے کے لیے کوئی ویگن نہیں دی، لوگ خود دار پاکستان کے لیے خود باہر نکل رہے ہیں، ان چوروں کو واپس جیلوں میں بھیجیں گے۔
میاں اسلم اقبال
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما میاں اسلم اقبال نے کہا کہ اہلیان لاہور کا شکریہ ادا کرتا ہوں، آج آپ نے پھر ثابت کر دیا ہے کہ لاہورعمران خان کا قلعہ ہے، لاہوریوں نے ثابت کردیا ان کا دل عمران خان کے ساتھ دھڑکتا ہے، شہبازشریف، زرداری، مولانا فضل الرحمان میر جعفروں نے پاکستان کی غیرت کا سودا کیا ہے، پوری قوم ان سے پوچھ رہی بتاؤ کیا کوئی اقتدار کے لیے اپنی ماں کا سودا کرتا ہے، ان کو اقتدار سے باہر نکال کر عمران خان کو اقتدار پر لائیں گے۔
سابق صوبائی وزیر نے کہا کہ جب یہ اپوزیشن میں تھے تو کہتے تھے الیکشن کراؤ، اب بھاگ گئے، چوں، چوں کا مربہ چند دنوں میں بوریا بستر گول کر کے جیلوں میں ڈالیں گے، یہ اقتدار میں اپنے کیسز ختم کرانے آئے ہیں، ہم ان کو بتائیں گے پاکستانی قوم ایک غیرت مند قوم ہے۔
مراد سعید
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا کہ قومی غیرت کی خاطر لڑو گے، عہد کریں، قومی غیرت، ملکی خود مختاری پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے، ہم اللہ کے سوا کسی کے سامنے نہیں جھکیں گے، قومی غیرت، خودداری کے خلاف ہر سازش کا مقابلہ کریں گے، ہم نے اس حلف کی پاسداری کرنی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چند لوٹے اربوں روپے لیکر بک گئے، اگر ان کو موقع ملا تو کل 50 ارب لیکر میرا اور آپ کا ملک بیچ دیں گے، ہم سب کا نعرہ ہے انقلاب یا انتخاب، قومی غیرت اور خودداری کے خلاف ہر سازش، ہرمحاذ کا مقابلہ کرینگے، امریکا کو اڈے دینے سے انکار پر’ابسولیٹلی ناٹ کا نعرہ کس نے لگایا؟۔
فیصل جاوید
پی ٹی آئی کے رہنما فیصل جاوید نے امپورٹڈ حکومت نامنظور کے نعرے لگاتے ہوئے کہا کہ راستوں میں رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں، انتظامیہ راستے کھول دے ورنہ آپ کی کانپیں ٹانگ جائیں گی، جلسہ گاہ کے راستے نہ کھولے گئے تو ہم خود کھولیں گے، سچ کہہ رہا ہوں تبدیلی نہیں آرہی، انقلاب آ رہا ہے، حکومت نے انٹرنیٹ سروس بند کر دی ہے۔
کنول شوذب
رہنما پی ٹی آئی کنول شوذب کا جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان کی تحریک 1947 میں ماؤں، بہنوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا، آج پاکستان بچانے کی حقیقی آزادی کی تحریک میں مائیں، بہنیں شریک ہیں، خواتین کو سلیوٹ پیش کرتی ہوں، اللہ نے ہمیں غیور لیڈر دیا ہے، عمران خان نے ہمیں بتایا قومی غیرت، آزاد خارجہ پالیسی کیا ہوتی ہے، بیرون ملک کے ذریعے سازش سے عمران خان کو ہٹا کر چوروں کو لایا گیا، جو مرضی کر لو تمہارے دن گنے جا چکے ہیں۔
زرتاج گل
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے زرتاج گل وزیر نے کہا کہ 3 اپریل کو رات کو بارہ بجے عدالت لگائی گئی، عمران خان نے کہا بتاؤ کوئی ایسا شخص تو نہیں رہ گیا، عمران خان نے اس وقت کہا اب عوام کے پاس جاؤں گا، بیرون ملک میں قومی غداروں کے ساتھ ملکر ایک اسکرپٹ لکھا گیا، چند چوروں کو ہم پر مسلط کیا گیا، کابینہ کے پہلے اجلاس میں ایسے لگ رہا تھا چوروں کا اجلاس ہو رہا ہے، کوئی شرم ہوتی ہے، کوئی حیا ہوتی ہے لیکن پی ڈی ایم والوں کو کیا پتا یہ کیا ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک اسکرپٹ اللہ کی عدالت میں بھی لکھا جا رہا ہے، تم کبھی 22 کروڑ عوام کو نہیں خرید سکتے، عمران خان کو دوتہائی اکثریت سے جتوائیں گے، امپورٹڈ حکومت نامنظور، نامنظور۔
فواد چودھری
رہنما تحریک انصاف فواد چودھری نے کہا کہ فیملیزکا سارا انکلوژر مکمل بھر چکا ہے، خواتین کا بہت شکر گزار ہوں، ابھی جلسہ گاہ کے باہر بھی خواتین کھڑی ہیں، پی ٹی آئی کے جلسوں میں پاکستان کا پورا رنگ نظر آتا ہے، عمران کا جادو سر چڑھ کر بول رہا ہے، ایک طرف شاہی قلعہ، ایک طرف مینار پاکستان ہے، 23 مارچ 1940 کو اسی مقام سے محمد علی جناح نے آزادی کا سفر شروع کیا تھا، آج یہ حقیقی آزادی کا اعزاز عمران خان، تحریک انصاف کو مل رہا ہے، آزادیاں بھکاریوں کو نہیں ملتیں، چھیننا پڑتی ہیں، ہم یہ آزادی چھین کر رہیں گے۔
سابق وفاقی وزیر نے مزید کہنا تھا کہ آج پاکستان کے فیصلے واشنگٹن میں ہو رہے ہیں؟ شکر ہے طارق فاطمی کو کان سے پکڑ کر نکالنا پڑا، خواجہ آصف کہتا ہے پاکستان کو بھارت سے شکست ہوئی شرم آنی چاہیے، ایسے شخص کو وزیر بنا دیا، اس وقت مجرم اور پاکستان کے دشمنوں کی کابینہ ہے، الیکشن کا اعلان کر دیں ورنہ ہم کروا کر رہیں گے۔
قاسم سوری
سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے کہا کہ کہتے ہیں عمران خان کیوں روس گئے، کیا پاکستان تمہارے باپ کا ہے، قومی سلامتی کمیٹی نے سازش کو انڈوز کیا، آرٹیکل 5 کہتا ہے اگر ملک کے خلاف سازش ہو رہی ہو تو سازش کے خلاف کھڑے ہونا ہے، یہ پاکستان کی آزادی، خود مختاری کا تھا اس لیے رولنگ دی تھی، عدالت نے جو فیصلہ دیا مانا، کیا میری جگہ 22 کروڑ عوام ہوتی تو میری طرح رولنگ دیتے، عمران خان کا قصور اس نے مسلم امہ کا مقدمہ لڑا، عمران خان کا قصور آزاد خارجہ پالیسی کی بات کرنا تھا، امپورٹڈ چور، لٹیروں کی حکومت نا منظور۔
وزیراعظم کا سکیورٹی تھریٹ پر عمران خان کی فول پروف سکیورٹی یقینی بنانے کا حکم
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی فول پروف سکیورٹی یقینی بنانے کا حکم دیا۔
وزیراعظم نے سکیورٹی تھریٹ کی اطلاع پر وزارت داخلہ کو فوری اقدامات کی ہدایت جاری کر دیں، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کو ذاتی طور پر سکیورٹی کی نگرانی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
وزارت داخلہ نے چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے ہوم سیکرٹریز کو ہنگامی خط ارسال کر دیئے جن میں عمران خان کے لئے سخت حفاظتی اقدامات کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی جلسہ، حکومت نے اورنج ٹرین اور میٹرو بس بند کرنے کا فیصلہ کر لیا
اس سے پہلے پاکستان تحریک انصاف کے لاہور میں پاور شو کے موقع پر سکیورٹی خدشات اور نقص امن کو مد نظر رکھتے ہوئے پنجاب حکومت نے میٹرو بس سروس اور اورنج ٹرین کو بند کرنے کا فیصلہ کیا۔
میٹرو بس اور اورنج ٹرین کو سہ پہر چار بجے مکمل طور پر بند کر دیا جائے گا، شہر بھر سے نکلنے والی پی ٹی آئی کی ریلیوں اور جلوسوں کے سبب ماس ٹرانزٹ سسٹم کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
چار بجے کے بعد کسی بھی مسافر کو میٹرو سٹیشن پر جانے کی اجازت نہیں ہو گی. ماس ٹرانزٹ سسٹم کو کل دوبارہ شیڈول کے مطابق چلایا جائے گا۔