اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ سیاسی استحکام آنے سے سرمایہ کاری آئے گی، ملک میں جاری سیاسی بحران ختم کرنے کا صرف ایک ہی راستہ ہے فوری طور پر صاف اور شفاف الیکشن کروائے جائیں۔
عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پارٹی کے سینئر قیادت نے شرکت کی، اجلاس کے دوران کور کمیٹی ارکان نے عمران خان کو سندھ میں متحرک ہونے کا مشورہ دیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ پنجاب میں انتخابی جیت پر کور کمیٹی ارکان کی میٹھے چاول سے تواضع کی گئی۔
اجلاس کے بعد عوام سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئر مین نے کہا کہ سب سے پہلے اللہ کا شکرادا کرتا ہوں، پنجاب کے ووٹرز،یوتھ،خواتین کا شکریہ ادا کرتا ہوں، یہ ملک کے لیے بہت ہی خوش آئند وقت ہے، قوم میں شعوراورنظریہ سمجھ آگیا ہے، جس دن ہم اپنا نظریہ سمجھ گئے قوم ایک عظیم قوم بن جائے گی، جس قوم کا کوئی نظریہ نہ ہووہ کبھی قوم نہیں بن سکتی، بیرونی سازش کے تحت امپورٹڈ حکومت مسلط کی گئی۔ قائداعظم نے ہندوؤں کی غلامی سے انکارکیا تھا، ہم کسی اورکی غلامی قبول نہیں کریں گے، قوم میں شعوراوربیداری دیکھی ہے، خوش ہوں اب ہم قوم بننے کی طرف جارہے ہیں، جب ہم قوم بن جائیں گے توقرض جیسے تمام مسائل حل ہونا شروع ہوجائیں گے۔
جس طرح لوگ ووٹ ڈالنے کے لیے باہر نکلے یہ نیا پاکستان ہے
انہوں نے کہا کہ ملک کی بدقسمتی ہےاشرافیہ نے اپنا پیسہ بیرون ملک رکھا ہوا ہے، اشرافیہ نے لندن فلیٹس لیے ہوئے ہیں، سب کچھ بیرون ملک ہے، ایسے قوم نہیں بن سکتی، پاکستان بڑی قربانیوں کے بعد بنا تھا، قائداعظمؒ نے تواپنی بیماری کا بھی پتا نہیں چلنے دیا تھا، جس طرح لوگ ووٹ ڈالنے کے لیے باہرنکلے یہ ایک نیا پاکستان ہے۔ ہماری حکومت کے دوران ایک مصنوعی سیاسی بحران پیدا کیا گیا، حکومت کے اکنامک سروے کے مطابق17سال بعد ہماری گروتھ ریٹ بڑھ رہی تھی، ہماری حکومت نے کورونا کے باوجود تمام حکومتوں سے زیادہ روزگاردیا تھا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے دور میں پاکستان کی چارفصلوں کی ریکارڈ پیداوارہوئی، ہماری حکومت میں پہلی دفعہ کسانوں کو پورا معاوضہ ملا، ہمارے دورمیں ٹیکسٹائل انڈسٹری بڑھ رہی تھی، ہمارے دورمیں فیصل آباد میں مزدورنہیں مل رہے تھے، ہماری حکومت میں 75 فیصد آئی ٹی کی ایکسپورٹ بڑھی، ہماری حکومت بھی اڑھائی سال آئی ایم ایف پروگرام میں تھی، جب ہم کہتے تھے عالمی سطح پرمہنگائی ہورہی ہے توکہتے تھے مہنگائی مارچ کریں گے، ہم پاکستان کواسلامی فلاحی ریاست کی طرف لیکر جا رہے تھے، پہلی دفعہ ہماری حکومت نے ہر خاندان کو 10 لاکھ کی ہیلتھ انشورنس دی، احساس پروگرام کوعالمی سطح پرسراہا گیا،ہماری حکومت سود کے بغیرگھربنانے کے لیے قرض دے رہی تھی۔
نیب ترامیم کو سپریم کورٹ میں کل چیلنج کریں گے
عمران خان نے کہا کہ جب یہ سب کچھ ہورہا تھا تواس وقت سازش کے تحت ہماری حکومت گرائی گئی، جب سازش ہورہی تھی تو میں نے اور شوکت ترین نے آگاہ کر دیا تھا، ہم نے کہا تھا حالات خراب ہوئے تو سنبھالے نہیں جائیں گے، مسلم لیگ کی دونوں حکومتوں میں کبھی ایکسپورٹ نہیں بڑھی تھی، انہوں نے آتے ہی نیب ترامیم کر کے 1100 ارب کا معاف کرا لیا، کل اس حوالے سے سپریم کورٹ جا رہا ہوں، یہ اقتدارمیں اپنے کیسزمعاف کرانے آئے تھے۔ اب ہمیں سبق سیکھنا ہوگا، جب تک سیاسی بحران ختم نہیں ہوگا معیشت مزید نیچے کی طرف جائے گی، مجھے خطرہ ہے حالات مزید خراب نہ ہوجائیں، ایک ہی راستہ ملک میں شفاف الیکشن ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلومبرگ کے مطابق آج پاکستان دنیا میں چوتھے نمبر پر ہے جس کا دیوالیہ ہونے جا رہا ہے، موڈیز نے پاکستان کی ریٹنگ منفی کر دی ہے، آج واپڈا کی بھی ریٹنگ نیچے گر گئی ہے، سارامعاشی بحران ان کی سازش کی وجہ سے آیا تھا، ملکی زرمبادلہ کے ذخائرآدھے ہو چکے ہیں، روپیہ تقریبا 28 روپے گرچکا ہے۔
اگر ضمنی الیکشن کی طرح ہی عام انتخابات کروانے ہیں تو بحران بڑھے گا
سابق وزیراعظم نے کہا کہ اگرضمنی الیکشن کی طرح ہی الیکشن کرانا ہے تو بحران بڑھے گا، ضمنی الیکشن میں ہمیں ہرانے کے لیے ہرحربہ استعمال کیا گیا، سپریم کورٹ کا فیصلہ تھا ریاست کی کسی قسم کی مداخلت نہیں ہو گی، ہرجگہ سے ہمارے لوگوں کو پولیس سے ڈرایا، دھمکایا گیا، ضمنی الیکشن میں ریاستی مشینری کا بے دریغ استعمال کیا گیا، جن پولیس افسران نے ان کے جیالے بن کرمدد کی ایک ایک کا نام یاد ہے، مجھے سب سے زیادہ افسوس چیف الیکشن کمشنر پر ہے، سکندر سلطان راجہ میں اہلیت ہی نہیں ہے، 40 لاکھ مردہ افراد کوبھی ووٹرزلسٹ میں ڈالا گیا، اس چیف الیکشن کمشنر پر ہمیں کوئی اعتماد نہیں۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر نے ن لیگ کو جتوانے کی کوشش کی، سینیٹ الیکشن میں گیلانی کا بیٹا پیسے دیتا پکڑا گیا، الیکشن کمشنرنے گیلانی کے بیٹے کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا، سینیٹ الیکشن میں کھلے عام لوگوں کوخریدا گیا، چیف الیکشن کمشنرکے سارے فیصلے تحریک انصاف کے خلاف ہوتے ہیں، کبھی الیکشن کمشنرنے سندھ بلدیاتی الیکشن میں دھاندلی کا پتا چلوایا، ڈسکہ ضمنی الیکشن چیف الیکشن کمشنرنے ہمیں ہروایا۔ سندھ بلدیاتی الیکشن میں پیپلزپارٹی نے پولیس کواستعمال کیا، سندھ الیکشن کمشنر صوبائی حکومت کا نوکر ہے، اس کیس سپریم کورٹ میں پڑا ہے اسے سنا ہی نہیں جارہا، اس الیکشن کمیشن نے ہمارے خلاف ہر حربہ استعمال کیا۔
جس طرح لوگ باہرنکلے اس طرح عام انتخابات میں بھی لوگ نہیں نکلے
ان کاکہنا تھا کہ جس طرح لوگ باہرنکلے اس طرح عام انتخابات میں بھی لوگ نہیں نکلے اس لیے جیتے۔ 26 سالوں میں قوم میں اتنی بیداری اورشعورنہیں دیکھا، سازش کے تحت جب مجھے باہرنکالا گیا تو لوگ سمجھ رہے تھے مٹھائیاں بانٹیں گے، میڈیا پر میرا بلیک آؤٹ کروایا گیا، شہباز شریف اور اس کے بیٹے کو سزا ہونے لگی تھی، کبھی کوئی تصورکرسکتا ہے کوئی الیکشن کمیشن باپ اور بیٹے کو اجازت دے، دنیا میں ایسا کوئی الیکشن کمیشن نہیں ہوسکتا جو ملزمان کوالیکشن کی اجازت دیتا۔
اب کوئی بند کمرے میں ملک کے مستقبل کا فیصلہ نہیں کر سکتا
پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ 25 مئی کا دن کبھی نہیں بھولوں گا، 25 مئی کوجس طرح پولیس نے تشدد کیا ایک، ایک پولیس والے کا نام یاد ہے، رانا ثنا اللہ کے کہنے پر پولیس نے خوف پھیلایا، آپ تھوڑی دیرتک سب کو پاگل بنا سکتے ہیں سارا وقت نہیں، 25مئی کوعوام نے خوف کا بت توڑدیا تھا، 25مئی کے بعد ثابت ہوگیا تھا لوگ جاگ چکے ہیں، اب بوتل سے شعورکا جن نکل آیا ہے، اب کوئی بند کمرے میں ملک کے مستقبل کا فیصلہ نہیں کرسکتا، اب دوہی راستے رہ گئے ہیں، جو بھی مینڈیٹ چوری کرے گا اس کو (ن) لیگ کی طرح شکست ہو گی، جب مجھے ہٹایا گیا تو میں نے الیکشن کا اعلان کر دیا تھا، عوام کو فیصلہ کرنے دیں ایک ہی راستہ ہے وہ صاف اور شفاف الیکشن کا ہے، اس الیکشن کمیشن نے بار بار ہمیں ڈسا ہے، ملک کی سب سے بڑی جماعت کو اس الیکشن کمیشن پراعتماد نہیں، مہربانی کر کے چیف الیکشن کمشنرمستعفی ہو جائیں، آپ ایک پارٹی کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔ کرکٹ میں جب امپائر پر اعتماد نہ ہو تو اسے ہٹادیا جاتا ہے۔ سیاسی استحکام آنے سے اوورسیز پاکستانی انویسٹ کریں گے، پاکستان کوسیاسی استحکام کے لیے شفاف اورالیکشن چاہئیں،
ان کا کہنا تھا کہ اللہ اور پیارے نبیؐ کا شکر ادا کرتا ہوں، نوجوان، خواتین جس تعداد میں باہرنکلے شکریہ ادا کرتا ہوں، عوام مہنگائی میں پس گئے ہیں، پہلے ڈیزل، پٹرول کی قیمتیں بڑھادی پھر 18 روپے کم کر دیا گیا، آج عالمی سطح پر پٹرول کی قیمتیں کم ہورہی ہے، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو کم کرنا چاہیے، ملک میں ایک دفعہ سیاسی استحکام آجائے تو پھر ملک آگے بڑھے گا۔
عمران خان نے آئندہ الیکشن کی تیاری کا کہہ دیا: شیخ رشید
اس سے قبل اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے میڈیا کو بتایا کہ پرویز الٰہی وزیراعلی پنجاب کے امیدوار ہوں گے جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی نے آئندہ الیکشن کی تیاری کرنے کا کہہ دیا ہے۔ اجلاس میں آئندہ انتخابات کی حکمت عملی پر تفصیلی بات چیت ہوئی ہے۔ پنجاب کے ضمنی انتخابات میں کامیابی کے بعد پارٹی کی کور کمیٹی کے اجلاس میں 22 تاریخ کو پنجاب میں حکومت بنانے کا فیصلہ ہواہے۔