پشاور:(دنیا نیوز) پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی، عام انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہونگے، پی ٹی آئی نے پاکستان کو مسائل کی دلدل میں دھکیل دیا، اب نکلنا آسان نہیں، عمران خان کو گھر نہ بھیجتے تو ملک ٹکڑے ٹکڑے ہوجاتا۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جن لوگوں نے ملکی معیشت کو ڈبویا ہے دوبارہ ان پر اعتماد نہیں کرنا چاہیئے، پی ٹی آئی کو ووٹ دینا ملک کو تباہ کرنے کے مترادف ہے، پی ٹی آئی حکومت ایسے معاہدے کر کے گئی کہ ملک کو گروی رکھ دیا ہے، حکومت اپنی مدت پوری کرے گی، ہم سب کو آج ملک کیلئے سو چنا ہوگا، کہا گیا کہ فاٹا کا انضمام ہوگا تو قبائلی علاقوں کا درجہ باقی اضلاع کے برابر ہو جائے گا۔
پی ڈی ایم کے سربراہ نے مزید کہا کہ عدم اعتماد سے قبل ایک رائے تھی کہ نئے انتخابات کرائے جائیں، نواز شریف نے اب اسی رائے سے متعلق بیان دیا ہے، عدم اعتماد سے قبل پی ڈی ایم کی کے اعلامیے میں نواز شریف کی مرضی بھی شامل تھی، جس دلدل میں ہمیں پھنسایا گیا اس سے نکلنا آسان نہیں، قبائلی نوجوان اپنے مستقبل کے حوالے سے پریشان ہیں، قبائلی لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، قبائلی علاقے کی انتظامیہ کو فعال کرنے کی ضرورت ہے، کمیٹی بنا کر ان علاقوں کا سروے کیا جائے تاکہ مسائل حل ہوسکیں، تحریک انصاف نے ملک کو دلدل میں دھکیل دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقوں میں حالات پہلے کے مقابلے میں بدتر ہو چکے ہیں، قبائلی لوگوں کو ان کا حق دینا ہوگا، قبائلی لوگوں کو حقوق دینے ہوں گے، طاقتور لوگ عقل سے عاری ہیں اور عقل مند طاقت سے عاری ہیں، شمالی وزیرستان سمیت دیگر علاقوں میں مسلح لوگوں کا راج ہے، ریاست کو قبائلی علاقوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، کہا گیا کہ فاٹا کا انظمام ہوگا تو قبائلی علاقوں کا درجہ باقی اضلاع کے برابر ہو جائے گا، آج حقیقت یہ ہے کہ قبائلی علاقے میں نہ انتظامیہ ہے نہ ہی پولیس۔
انہوں نے کہا کہ مقامی انتظامیہ اور پولیس اپنے آپ کو بے بس محسوس کر رہی ہے، وزیر اعظم سے ملاقات کر کے سنجیدگی کے ساتھ اس پر سوچیں گے، ریاست کی کمزوریوں کی وجہ سے قبائلی علاقوں میں بدنظمی پیدا ہو گئی، قبائلے علاقوں کے عوام اپنا تحفظ کرنا جانتے ہیں، گزشتہ ہفتے ہمارے 4 سے 5 لوگوں کو شہید کیا گیا، جو طاقتور ہیں وہ عقل سے عاری ہیں، ریاست کی کمزوریوں کی وجہ سے قبائلی علاقوں میں بدنظمی پیدا ہو گئی۔