کوئٹہ: (دنیا نیوز) بلوچستان میں طوفانی بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں سے جاں بحق افراد کی تعداد 180 سے بڑھ گئی، 18 ہزار مکانات،6 شاہراہیں اور 16 پل متاثر ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مون سون کے پے درپے اسپیل، موسلا دھار بارشوں نے سندھ اور بلوچستان میں تباہی مچادی، قلعہ عبداللہ میں 3 ڈیم ٹوٹ گئے، 10 سے زائد دیہات متاثر، سیکڑوں گھر مہندم، رابطہ سٹرکیں بہہ گئیں، ٹرینوں کی آمدورفت بھی متاثر ہوئی ہے۔
تھر پارکر اور بدین میں آسمانی بجلی گرنے سے 2 خواتین سمیت 3 افراد جاں بحق، قلعہ عبداللہ میں ڈیم ٹوٹنے سے سیلابی ریلے میں ٹریکٹر ٹرالی اور بجلی کے درجنوں پول بہہ گئے جبکہ 2 افراد چل بسے، 20 لاپتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔
شدید بارشوں میں تباہی سے بچنے اور آگاہی کے لیے مساجد میں اعلانات کر دیئے گئے ہیں جبکہ لوگ گھروں سے نکل کر پہاڑوں پر چڑھ پناہ لے لی ہے۔
ادھر سندھ حکومت نے بارشوں سے متاثرہ 9 اضلاع کو آفت زدہ قرار دے دیا، متاثرہ اضلاع میں ٹھٹھہ، جامشورو، دادو، بدین، قمبر شھداد کوٹ شامل ہیں، نوشہرو فیروز، خیرپور، مٹیاری اور سانگھڑ کو بھی آفت زدہ قرار دیے جانے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔
بارش اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاک فوج، ایف سی اور ضلعی انتظامیہ کی ٹیمیں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔