دیر(ویب ڈیسک) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ 2018 بدترین دھاندلی کی گئی اور ایک ایسی حکومت کو مسلط کیا گیا جس نے ملکی معیشت تباہ کر ڈالی۔ ہم نے اس معیشت تباہ کرنے اور سیاسی نظام کو متنازع بنانے والی حکومت کو گھر بھیجا۔
جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان میں قومی حکومت قائم ہے۔ نئی حکومت چند ماہ میں ہی پاکستان کو وائٹ لسٹ میں لے آئی۔ ہم نے تمام سیاسی جماعتوں کواس وقت متحد کیا جب ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا۔ موجودہ حکومت نے 6 ماہ کے عرصے میں ملک کو مشکلات سے نکالا۔
انہوں نے کہا کہ اب ملک کے لیے بیرونی امداد کے دروازے کھل گئے ہیں، تاہم اب بھی مشکلات ہیں۔ ہم نے ڈوبتی ہوئی کشتی کو سہارا دیا، جو آہستہ آہستہ کنارے لگنے والی ہے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ عمران خان حقیقی آزادی مارچ کے لیے نہیں بلکہ حقیقی آوارگی کے لیے نکلے ہیں۔ نجانے وہ قوم کو کون سی آزادی کا درس دے رہے ہیں۔ انہیں قوم کو اپنی ساڑھے تین سالہ کارکردگی بتانی چاہیے۔
مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ عمران خان اسلام کے نام پر سیاست کر رہے ہیں لیکن درحقیقت وہ اسلام سے ناواقف ہیں۔ اب تو فارن فنڈنگ کیس میں ان پر چوری بھی ثابت ہو چکی ہے۔ انہوں نے اپنی حکومت میں ایک کروڑ ملازمتیں دینے کا وعدہ کیا تھا۔ حکومت میں آ کر انہوں نے ملازمتیں دینےکی بجائے لاکھوں لوگوں کو بے روزگار کیا۔