کراچی: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ الیکشن میں تاخیر یا جلد الیکشن دونوں صورت میں سپورٹ نہیں کریں گے، الیکشن مقررہ وقت پر ہونے چاہئیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ سی ای سی نے فیصلہ کیا ہے تمام جمہوری قوتوں کے ساتھ مل کر کام اور کوڈ آف کنڈکٹ سٹیبلش کیا جائے، کوڈ آف کنڈکٹ کے دائرے میں رہ کر جماعتیں الیکشن کمپین چلائیں، ہر جگہ تقسیم نظر آ رہی ہے، اب وعدہ کیا گیا ہے اس کو عملی شکل دینی ہے، پارلیمان کی سپرمیسی کیلئے بہتری لائیں گے، سٹیبلشمنٹ کا سیاست میں مداخلت نہ کرنے کے بیان کو خوش آمدید کہتے ہیں، وقت ثابت کرے گا وہ نیوٹرل ہے یا نہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں اس وقت پاکستان میں سب سے بڑا خطرہ نفرت، تقسیم کی سیاست سے ہے، نفرت کی سیاست معاشرے، سیاست اور جمہوریت کیلئے خطرہ ہے، دہشت گردی کے حوالے سے تمام سیاسی جماعتوں، پارلیمان کو آن بورڈ لیا جائے، نیا کوڈ آف کنڈکٹ بنانے کیلئے پیپلز پارٹی ایک کمیٹی بنائے گی، اگر ملک میں واقعی سیاسی استحکام دیکھنا چاہتے ہیں تو کوڈ آف کنڈکٹ پر کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا ہمیں کسی اور کا اشارہ نہیں چاہیے، عمران خان بچوں کی طرح رو رہا ہے سٹیبلشمنٹ نے ہاتھ کیوں چھوڑا، کچھ قوتیں جمہوریت کی بحالی و ترقی چاہتی ہیں، ایک صاحب جانتے ہیں سلیکٹ کرنے والا نہیں رہے گا تو سلیکٹ وزیر اعظم کیسے بنے گا، پہلے غیر آئینی طریقے سے سیاست میں مداخلت ہوتی تھی، غیر جمہوری لوگ بھی ہیں جو ستر سال سے سیاسی و معاشی فائدے لے رہے ہیں، وہ لوگ سٹیبلشمنٹ کو ورغلائیں گے اور ایک بار پھر عزیز ہم وطنو سننا چاہیں گے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ عمران خان کے دور کے معاشی فیصلوں کی نظیر نہیں ملتی، جان بوجھ کر عمران خان حکومت نے آخری دنوں معاشی خودکش حملہ کیا، عمران خان نے آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی کی، امیر اور غریب سب کو سبسڈی دی جا رہی تھی، نیتجہ یہ نکلا پاکستان دیوالیہ ہو رہا تھا، پنجاب میں ریئل اسٹیٹ مافیاز کو کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے، خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کی آگ سب کو نظر آ رہی ہے، دہشت گرد خیبرپختونخوا میں بھتا اکٹھا کر رہے ہیں، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا شہیدوں کے جنازے میں نہیں جاتا۔
بلاول بھٹو نے کہا وزیر اعظم شہباز شریف کی ٹیم نے پاکستان کو دیوالیہ سے بچایا، ابھی تک عمران کی مہنگائی کی سونامی چل رہی ہے، ہمارے پاس دو آپشن ہے یا عمران کو موقع دیں وہ آ کر ٹھیک کرے، عمران خان نے تویہ مسائل پیدا کیے اس کے حوالے نہیں کر سکتے، ہماری اتحادی حکومت جنہوں نے پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچایا، عمران خان کو چارسال کھلی چھوٹ دی گئی موجودہ ٹیم کو بھی مشکلات سے نکالنے کیلئے ایک سال دیا جائے، مراد علی شاہ دن رات سیلاب متاثرین کی مدد کر رہے ہیں، ویسے پنجاب، خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ کو مدد کرنی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے حوالے سے ہماری کلیئر پالیسی ہے، دہشت گرد، انتہا پسند پاکستان، انسانیت کے دشمن ہیں، انتہا پسند ہمارے مذہب اسلام کے بھی دشمن ہیں، خان صاحب کی پالیسی کی سخت مخالفت کرتے ہیں، عمران خان دہشت گردوں کا فرنٹ مین ہے، اس نے ایسے اقدامات اٹھائے جو نیشنل سکیورٹی کے خلاف ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ عمران خان نے سب سے پہلے سانحہ اے پی ایس کے مجرم کو چھوڑا اور ملک کے باہر بھیجا، افغانستان کے جیل کے قیدیوں کو بھی پاکستان میں رہنے کی دعوت دی گئی، اس کے نیتجے میں آج ہمیں پھر دہشت گردی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ہم نے پہلے بھی انتہا پسند، دہشت گردوں کا مقابلہ کیا، دھمکیاں اپنی جگہ میں ان کو دہشت گرد کہتا ہوں ان کو انسان نہیں مانتا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ گزشتہ سی ای سی میں سلیکٹڈ کو خدا حافظ کہنے کا فیصلہ کیا گیا تھا، آج میں نے سی ای سی کو مبارکباد دی، سلیکٹڈ کو عدم اعتماد کے ذریعے گھر بھیجنا تاریخی کامیابی ہے، سلیکٹڈ کو گھر بھیجنے میں پیپلز پارٹی کا صف اول کا کردار ہے، اکانومی کے حوالے سے نوید قمر کی سربراہی میں کمیٹی بنا رہے ہیں، ہم مل کر اکانومی کے حوالے سے حل نکالیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن اپنے وقت پر ہونے چاہئیں، اگر کسی کی الیکشن میں تاخیر کی غلط فہمی ہے تو دور کرنی چاہیے، ہمارا تاریخی موقف ہے الیکشن اپنے وقت پر ہوں گے، لوکل باڈی ہو یا جنرل الیکشن اپنے وقت پر ہونے چاہئیں، آئین کی گولڈن جوبلی کے حوالے سے سیمنار منعقد کیے جائیں گے، آئین کی بحالی کیلئے بہت قربانیاں دی گئیں، محترمہ شہید نے30 سال جدوجہد کی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ایم کیو ایم ہماری اتحادی ہے، غیر قانونی، غیر آئینی یا جمہوریت کے خلاف فیصلے کی امید نہ رکھی جائے، پی ایس پی سے پوچھا جائے ان کو کس نے تڑوایا تھا اور کیوں واپس آ رہے ہیں، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوری اور سیاسی قدم اٹھائے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ افسوس ہے ہم آج تک قائد ذوالفقارعلی بھٹو کو انصاف نہیں دلوا سکے، ہم عوامی جماعت ہیں کارکنوں کو کیا جواب دوں؟، آئین وجمہوریت کے بانی کو انصاف نہیں دلوا سکے، اگر بھٹو کو انصاف نہیں دے سکتے تو پھر کس کو انصاف دو گے، جوڈیشل ریفرنس عدالت میں 12 سال سے پنڈنگ ہے فوری سنا جائے۔