لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی نے 1973ء کے دستور کی گولڈن جوبلی تقریبات منانے کا اعلان کر دیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے رضا ربانی کو تقریبات کے حوالے سے کمیٹی کا کنوینئر مقرر کر دیا، پیپلز پارٹی چیئرمین کے سیکرٹری برائے سیاسی امور جمیل سومرو کی جانب سے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔
واضح رہے کہ 20 دسمبر1971 ء کو پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ ذوالفقار علی بھٹو کی جانب سے اقتدار سنبھالنے کے بعد دستور سازی کے لئے قومی اسمبلی نے 17 اپریل 1972 کو تمام پارلیمانی جماعتوں کے نمائندوں پر مشتمل 25 رکنی دستور ساز کمیٹی تشکیل دی۔
دستور ساز کمیٹی کے سربراہ ممتاز ماہر قانون، وزیر قانون و پارلیمانی امور محمود علی قصوری تھے، جنہوں نے بعد ازاں استعفیٰ دے دیا۔ اس کے بعد عبدالحفیظ پیرزادہ کمیٹی کے سربراہ اور وزیر قانون بنے، دستور ساز کمیٹی نے 20 دسمبر 1972ء تک اپنا کام مکمل کیا اور 2 فروری 1973 ء کو مسودہ بحث اور منظوری کے لئے قومی اسمبلی میں پیش کیا۔
10اپریل 1973ء کو قومی اسمبلی نے اس دستور کی منظوری دے دی جس پر 12 اپریل کو صدرمملکت نے بھی دستخط کر دیئے۔ بعد ازاں سینٹ کی تشکیل کے بعد 14اگست 1973ء کو یہ دستور نافذ ہوگیا۔
1973ء کا دستور مکمل طور پر تحریری دستور ہے جو 280 دفعات پر مشتمل ہے، جس کی چھ شیڈولز اوربارہ حصوں میں درجہ بندی کی گئی ہے، یہ دستور پاکستان کے سابق تمام دساتیر سے مفصّل ہے۔
سابق دساتیر کی طرح اس دستور میں بھی قرارداد مقاصد کو دستور کے افتتاحیہ میں شامل کیا گیا جسے بعد ازاں صدارتی حکم کے مطابق مکمل طور پر دستور کا حصہ بنا دیا گیا۔