اسلام آباد: (دنیا نیوز) جوڈیشل کمپلیکس میں ہنگامہ آرائی اور لیگی رہنما محسن شاہنواز رانجھا پر حملے سمیت 8 کیسز میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی عبوری ضمانت میں 18 اپریل تک توسیع کر دی گئی۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی، عمران خان کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں منظور کر لی گئیں۔
یاد رہے کہ عدالت نے عمران خان کی آج تک عبوری ضمانت منظور کر رکھی تھی جبکہ عمران خان کو شامل تفتیش اور ہر پیشی پر حاضر ہونے کی ہدایت کی تھی۔
دوران سماعت چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ عمران خان آئندہ سماعت پر نہ آئے تو قانونی کارروائی ہوگی۔
حاضری سے استثنا کی درخواست
عمران خان نے تمام مقدمات میں آج کی حاضری سے استثنا کی درخواست دائر کی تھی، درخواست میں عمران خان کا موقف تھا کہ ریاستی مشینری استعمال کر کے میرے خلاف 140 سے زائد بے بنیاد جعلی مقدمات درج کئے گئے۔
درخواست میں کہا گیا کہ آج ساڑھے 3 بجے وزیر اعظم ہائیکورٹ میں وکلا کمپلیکس کا سنگ بنیاد رکھیں گے، میری پیشی پر بھی سخت سکیورٹی انتظامات ہوتے ہیں اور اس طرح کسی بھی غیر یقینی صورتحال کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا لہٰذا آج میری حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کی جائے۔
عمران خان کے مطابق گزشتہ سماعت کے عدالتی حکم کے باوجود پولیس نے اطمینان بخش فول پروف سکیورٹی نہیں دی اور مستند معلومات کے مطابق مجھے بہت زیادہ سکیورٹی تھریٹس ہیں، 13 مارچ کو سپیشل انفارمیشن رپورٹ ملی کوئی بھی دہشت گرد حملہ ہوسکتا ہے۔
درخواست گزار کے مطابق سکیورٹی خدشات کے باوجود مجھ سے سکیورٹی واپس لے لی گئی، اس سے قبل بھی عدالتوں میں پیش ہوچکا ہوں رول آف لاء پر یقین رکھتا ہوں اور عدالت پیش ہونے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے۔
عمران خان کی جانب سے وکیل سلمان صفدر نے حاضری سے استثنا کی درخواست دائر کیں۔
بعد ازاں فیصل چودھری بھی عدالت میں پیش ہوئے، فیصل چودھری نے کہا کہ میں معذرت چاہتا ہوں میں سپریم کورٹ میں تھا، جس پر عدالت نے کہا کہ کوئی بات نہیں سلمان صفدر صاحب عدالت میں تھے۔
فیصل چودھری نے کہا کہ سکیورٹی کا مسئلہ ہے اس لئے عمران خان آج بھی نہیں آ رہے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سکیورٹی والی درخواست میں نے دیکھ لی ہے آرڈر جاری کریں گے، اگر پھر بھی سکیورٹی کے معاملے پر عمل نہ ہوا تو آپ توہین عدالت کی درخواست دائر کر سکتے ہیں۔
عمران خان کے وکیل نے کہا کہ آج ہمارا ایک اور کیس بھی ہے سنگل بنچ میں عبوری ضمانت کا، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ وہ کون سا ہے سارے کیس تو ایک بجے فکس نہیں ہیں؟ فیصل چودھری نے کہا کہ یہ ایک محسن شاہنواز رانجھا والا کیس ہے عبوری ضمانت کا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ محسن شاہنواز رانجھا حملہ کیس بھی دیگر ضمانت کی درخواستوں کے ساتھ سنیں گے۔
واضح رہے کہ عدالت نے وفاقی حکومت سے عمران خان کی سکیورٹی سے متعلق جواب طلب کر رکھا ہے، حکومت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی سکیورٹی واپس لے لی تھی۔