لاہور: (دنیا نیوز) وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ توہین پارلیمنٹ کرنے پر استحقاق کمیٹی میں کسی کو بھی بلایا جا سکتا ہے۔
دنیا نیوز کے پروگرام "آن دی فرنٹ" میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کو ری رائٹ کرنے کا اختیار نہیں ہے، تین رکنی بینچ فیصلے کو مسلط کرنا چاہتا ہے، سات رکنی بینچ نے سوموٹو نوٹس خارج کیا تھا، قانون ابھی آیا نہیں اور اس پر اسٹے دے دیا گیا، اسٹے آرڈر دینا غیر آئینی تھا، ذاتیات پر نہیں عدلیہ کے فیصلوں پر بات کی جا سکتی ہے۔
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اسمبلی میں ہر کوئی لاء گریجوایٹ نہیں، الفاظ کا چناؤ ٹھیک ہو سکتا ہے، تاثر دیا گیا کہ وزیر اعظم اعتماد کھو چکے ہیں، آج ہم نے ثابت کیا وزیر اعظم کو اسمبلی کا اعتماد حاصل ہے، عدالت نے کہا حکومت فنڈز دے ورنہ سنگین نتائج ہوں گے، یہ غیر آئینی اور توہین پارلیمنٹ ہے، پارلیمنٹ مدر آف انسٹی ٹیوشن ہے، اگر ان کو بلایا جاتا ہے تو فخر کی بات ہونی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: ووٹ چور ایوان سے نکل کر درست گنتی کے قابل بھی نہیں رہے: رانا ثنا اللہ
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جب وزیر اعظم، پارلیمنٹرینز عدالت جاتے ہیں تو ان کی توہین نہیں ہوتی، اگر ایسا کوئی موقع آیا بھی تو ہم ان کو ثمن جاری نہیں کریں گے، اگر ایسا وقت آیا تو ججز کی سپیکر کے ساتھ چیئر ہوں گی، ان کو پارلیمنٹ میں وضاحت کا پورا موقع ملے گا، 74 سالوں میں جو کچھ پارلیمنٹ کیساتھ ہو رہا ہے اب ٹھیک کرنا ہو گا، پارلیمنٹ سپریم کورٹ سے کیوں نہیں پوچھ سکتی۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کس طرح ڈکٹیٹر کو آئین میں ترمیم کا اختیار دیا، یہ جرائم ماتھے پر لکھے ہوئے ہیں، انہیں پارلیمنٹ میں آکر موقف کیوں نہیں پیش کرنا چاہیے، اگر آرمی چیف کہہ سکتا ہے غلطیاں ہوئیں اب نہیں دہرائیں گے، کیا چیف جسٹس آکر ان چیزوں پر بات نہیں کر سکتے، چیف جسٹس قانون ری رائٹ کریں گے تو کیا انہیں کوئی نہیں پوچھ سکتا۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے مزید کہا ہے کہ عدلیہ ہمیں بلالے ہم انہیں بلالیں گے اگر وہ نہیں آئیں گے تو پھر ہم بھی نہیں جائیں گے، میں ایک قانون کا طالب علم بھی ہوں، ابتدا سے سیکھا ججز کا احترام ملحوظ خاطر رکھنا چاہیے، چار ججز کہہ رہے ہیں کہ یہ غلط ہے، مشروط مذاکرات نہیں ہونے چاہئیں، مذاکراتی کمیٹی میں جو چیزیں آگے بڑھیں گی پارٹی ہیڈ سے مشاورت ہو گی۔
انہوں نے کہا ایک ضدی، انا پرست انسان کو تھوڑی سمجھ آگئی ہے، کسی کی دھونس نہیں چلے گی، پارلیمنٹ کو وقت سے پہلے کیوں تحلیل کریں، پنجاب، خیبرپختونخوا کی اسمبلیوں کو اپنی ضد کیلئے توڑا گیا، اگر باجوہ کے کہنے پر اسمبلیاں توڑیں تو کیوں توڑیں، اسمبلیاں کوئی کھلونا نہیں جب مرضی توڑ دیا جائے، ایک صوبے کا پہلے الیکشن ملک کو افراتفری میں دھکیلے گا۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اگر ان کو کل پیسے دے دیں تو پھر بھی 14 مئی کو الیکشن نہیں ہو سکتے، یہ شخص اپنی غلطی کو مان لے، 13 اگست رات بارہ بجے نگران سیٹ اپ آجائے گا، اپنی لیڈر شپ کو کہا ہے اگر الیکشن کیلئے ایک ماہ کا وقت ہوتا تو الیکشن لڑ لینا چاہیے تھا، انہوں نے سارے ٹکٹس پیسے لیکر دیئے، فکر نہ کریں پنجاب میں ہم کامیاب ہوں گے، جیسے ہی انتخابی مہم شروع ہو گی نواز شریف لیڈ کریں گے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ نواز شریف کے کیسز کے معاملات کو آگے بڑھائیں گے، عمران خان کے خلاف ایک بھی مقدمہ بناوٹ پر مبنی نہیں ہے، ان کے رہائشی پورشن میں پولیس داخل نہیں ہوئی، یہ ہم پر قتل کرانے کا الزام لگاتا ہے، پچھلے تین، چار دن سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے، مجھے ذاتی طور پر اس کی فکر ہے، انہوں نے ابھی تک بچے کی اس ویڈیو کی تردید نہیں کی۔
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ یہ خود اس قسم کی گفتگو کرتے اور کرواتے ہیں، یہ تو خود دعوت دینے والی بات ہے لوگ جان پر آئیں، ایف آئی اے کو کہا ہے اس ویڈیو کو بند کرائیں، بڑی خطرناک ہے، سکیورٹی الرٹ بارے انہیں ہمیشہ آگاہ کیا ہے، یہ تو ہمارے خلاف قتل کا الزام لگاتے رہتے ہیں، الیکشن کمیشن نے کہا ہے پنجاب میں 2 لاکھ 97 ہزار فورس چاہیے، ہم نے انہیں کہا ہے 35 ہزار سے زائد نفری نہیں دے سکتے۔