اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں قومی توانائی بچت پلان کے تحت ملک بھر میں مارکیٹیں رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس اقدام سے سالانہ ایک ارب ڈالر کی بچت ہوگی، ورکنگ خواتین میں 22 ہزار سکوٹیز بھی تقسیم کی جائیں گی۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس ہوا جس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر تجارت نوید قمر، وزیر مواصلات مولانا اسعد محمود، پنجاب، خیبر پختونخوا کے نگران وزراء اعلیٰ اور سندھ کے وزیر اعلیٰ نے شرکت کی، بلوچستان کے وزیر اعلیٰ شریک نہیں ہوئے، این ای سی اجلاس میں آئندہ بجٹ سے متعلق بریفنگ دی گئی اور نئے کے ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لیا گیا۔
قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں قومی توانائی بچت پلان پیش کیا گیا جس کے تحت مارکیٹیں رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ ہوا، اس کے علاوہ آئندہ مالی سال کیلئے 2 ہزار 700 ارب روپے کے ترقیاتی پروگرام کی منظوری دی گئی ہے، جن میں وفاقی ترقیاتی پروگرام کیلئے 950 ارب روپے جبکہ 55 ارب روپے ایکسٹرنل فنانسنگ کے شامل ہیں۔
قومی اقتصادی کونسل اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا ہے کہ توانائی بچانے کیلئے دکانیں رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ ہوا ہے، کمرشل ایریا رات 8 بجے بند ہوں گے، انرجی کی بچت کیلئے صوبائی حکومتیں عملدرآمد کرائیں گی، امریکا، یورپ، چین میں کمرشل ایریاز کو کھولنے کی اجازت نہیں ہوتی، توانائی کی بچت سے ملک کو سالانہ ایک ارب ڈالر کی بچت ہو سکتی ہے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے مزید کہا کہ ترقی کیلئے سیاسی استحکام بھی ضروری ہے، ہمیں معاشی بحران ورثے میں ملا، مسلم لیگ کی گزشتہ حکومت میں انرجی بحران کو حل کیا گیا، گزشتہ حکومت کے پاس ترقی کا کوئی روڈ میپ نہیں تھا، ہمارے دور میں سی پیک منصوبہ شروع کیا گیا، معیشت کی بہتری کیلئے برآمدات بڑھانی ہوں گی، انٹرنیٹ فار آل منصوبے کو فروغ دیں گے۔
احسن اقبال نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل پاکستان کی طرف تیزی سے اقدامات کیے جا رہے ہیں، مستقبل میں مضبوط ڈیجیٹل نظام سے تیزی سے ترقی ممکن ہوگی، حالیہ سیلاب سے پاکستان کو بہت زیادہ نقصان ہوا، مینوفیکچرنگ کے شعبے میں جدید ٹیکنالوجی کو اپنایا جائے گا، پاکستان کو اس وقت موسمیاتی تبدیلی سے شدید خطرات درپیش ہیں، گزشتہ حکومت نے ملکی ترقی کیلئے کچھ کام نہ کیا۔