لاہور: (دنیا نیوز) انسداد دہشتگردی عدالت نے تھانہ شادمان کو آگ لگانے کے کیس میں پی ٹی آئی رہنما اور سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر یاسمین راشد کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست خارج کر دی۔
انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت 34 ملزمان کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی، اے ٹی سی کے جج اعجاز احمد بٹر نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ سنا دیا۔
عدالت نے سابق صوبائی وزیر یاسمین راشد سمیت 12 ملزمان کی درخواست ضمانت خارج کرنے کا حکم دیا جبکہ دیگر 22 شریک ملزمان کی درخواست ضمانت منظور کر لی۔
عدالتی فیصلے کے مطابق ضمانت ملنے والے 22 ملزمان میں زیادہ تر نابالغ لڑکے شامل ہیں جبکہ چار ملزمان کے حق میں بیلف رپورٹ موجود تھی۔
9 مئی کو یاسمین راشد کے زیراستعمال موبائل فون اور گاڑی برآمد
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین کی گرفتاری کے خلاف پُرتشدد احتجاج اور جلاؤ گھیراؤ کے کیس کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
پولیس نے 9 مئی کو ڈاکٹر یاسمین راشد کے زیر استعمال موبائل فون اور گاڑی برآمد کر لی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یاسمین راشد کا موبائل فون فرانزک کیلئے بھجوا دیا ہے، تفتیشی ٹیم نے جیل میں پی ٹی آئی رہنما سے تفتیش کی، جس میں انھوں نے بتایا کہ وہ اکٹھے ہو کر احتجاج کیلئے گئی تھیں۔