راولپنڈی : (دنیانیوز) سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کاکہنا ہے کہ غریب کو اندھے کنویں میں دھکا دے دیا گیاہے ، عام آدمی کی بس ہو گئی ہے اور اب اس ملک میں صرف اشرافیہ ہی اپنی مرضی کی زندگی گزار سکتی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ (ایکس ) پر سربراہ عوامی مسلم لیگ و سابق وزیرداخلہ شیخ رشید نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ٹیکس اشرافیہ پر لگنا چاہیے تھا لیکن اس کیلئے غریبوں کا انتخاب کیا گیا ہے، اصل مسٸلہ یہ ہے کہ مڈل کلاس مر گٸی ہے، لوگ اپنے بچوں کا پیٹ کیسے پالیں؟ پیٹرول کا خرچہ کیسے پورا کریں، بجلی کا بل کیسے دیں اور دو وقت کی روٹی کیسے کھاٸیں۔
انہوں نے ملک کی بگڑتی معاشی حالت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ فاقہ اور مہنگائی جس گھر میں داخل ہوتی ہے یہ نہیں پوچھتی کہ آپ کی پارٹی کونسی ہے ، غریب کو اندھے کنویں میں دھکا دے دیا گیاہے ، عوام کیا کمائے گی اور کیا کھائے گی ؟ بچوں کو کیا پڑھائے گی ، مکان کا کرایہ کیسے دے گی؟ ۔
ٹیکس اشرافیہ پر لگنا چاہیے تھا لیکن اس کے لٸے غریبوں کا انتخاب کیا گیا ہےاصل مسٸلہ یہ ہے کہ مڈل کلاس مر گٸی ہے لوگ اپنے بچوں کا پیٹ کیسے پالیں پیٹرول کا خرچہ کیسے پورا کریں بجلی کا بل کیسے دیں اور دو وقت کی روٹی کیسے کھاٸیں فاقہ اور مہنگائی جس گھر میں داخل ہوتی ہے یہ نہیں…
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) September 17, 2023
شیخ رشید کاکہنا تھا کہ جب بجلی اور پیٹرول مہنگا ہوگا تو زرعی اور صنعتی انقلاب کیسے آئے گا ؟ ستمبر کے آخری ہفتے سے غریب پر گیس کی ستم گری بھی شروع ہو جائے گی ، کچھ فیصلے زمینی ہوتے ہیں اور کچھ فیصلے آسمانی ہوتے ہیں اور الیکشن سے پہلے آسمانی فیصلے بھی آ سکتے ہیں۔
سربراہ عوامی لیگ نے مزید کہا کہ عام آدمی کی بس ہو گئی ہے اور گلی محلوں میں امن و امان کے مساٸل پیدا ہو چکے ہیں ، لوگ لوٹ مار کی طرف بڑھ رہے ہیں جو کہ انتہاٸی پریشان کن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن ہوتے ہیں ، کب اور کیسے ہوتے ہیں یہ بعد کی بات ہے، اب عام آدمی کی بقاء کا مسئلہ ہے۔