لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ کسی علاقے میں کم عمر بچے نے روڈ ایکسیڈنٹ کیا تو اس کا ذمہ دار متعلقہ ایس ایچ او ہوگا۔
لاہور کے علاقے ڈیفنس میں کار کی ٹکر سے ایک ہی خاندان کے چھ افراد کی ہلاکت کے مقدمے میں پولیس نے اپنی رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی۔
پولیس رپورٹ میں بتایا گیا کہ عدالتی حکم پر لائسنس نہ رکھنے والوں کے خلاف کارروائیاں کی جا رہی ہیں، عدالتی احکامات کی روشنی میں تمام ایس پیز کو احکامات جاری کر دیئے تھے، لائسنس کے بغیر گاڑی چلانے والوں کے خلاف آپریشن کیا جا رہا ہے، اس آپریشن میں ڈولفن فورس سمیت دیگر فورسز حصہ لے رہی ہیں۔
پولیس نے مقدمہ مدعی رفاقت علی کا بیان تحریری شکل میں عدالت میں پیش کر دیا جس میں بتایا گیا کہ مدعی کے بیان پر مقدمے میں دہشت گردی سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ مقدمے میں دہشت گردی دفعات شامل ہونے پر ملزم کو دہشت گردی عدالت پیش کیا گیا، ملزم افنان کا اے ٹی سی کورٹ سے 23 نومبر تک جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کے بعد تفتیش کا عمل جاری ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیاء باجوہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کسی علاقے میں کم عمر بچے نے اب روڈ ایکسیڈنٹ کیا تو اس کا ذمہ دار متعلقہ ایس ایچ او بھی ہوگا، بغیر لائسنس گاڑی چلانے والوں کے خلاف بلا تفریق کارروائیاں جاری رکھی جائیں۔
جسٹس علی ضیاء باجوہ نے کہا کہ کوئی پولیس اہلکار کسی شہری کے ساتھ زیادتی نہ کرے، اگر کوئی اہلکار کسی شہری کے ساتھ زیادتی کرتا پکڑا گیا تو اس پولیس اہلکار کے خلاف کارروائی ہوگی۔
سی ٹی او لاہور نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بغیر لائسنس گاڑی چلانے والوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سنا ہے پولیس کے اہلکار ٹریفک پولیس کے ساتھ ملکر کارروائیاں نہیں کر رہے، ایس ایس پی نے جواب دیا کہ ہماری فورس کے مشترکہ آپریشن جاری ہیں۔