لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات کے جیل ٹرائل کیخلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کر دی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ فیصل آباد میں نو مئی کے کیسز میں 250 سے 300 افراد نامزد ہیں، قانون کی روشنی میں ٹرائل اوپن کورٹ میں ہونا چاہیے، قانون کے مطابق عدالت اس حوالے سے ابتدا کرتی ہے۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ عدالت کی طرف سے ایسی کوئی ابتدا نہیں کی گئی، جیل ٹرائل کی جگہ کا تعین تو حکومت کر سکتی ہے مگر اس معاملے کی ابتدا عدالت سے ہوگی، نو مئی جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات کا جیل ٹرائل کرنے کا نوٹیفکیشن قانون کے منافی ہے، جیل ٹرائل صاف شفاف نہیں ہوسکتا۔
درخواست گزار کے وکیل نے مزید کہا کہ ہائیکورٹ کے رولز کی روشنی میں جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا، عدالت جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے کر صاف شفاف ٹرائل کرنے کا حکم دے۔
بعدازاں عدالت نے دلائل سننے کے بعد 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات کے جیل ٹرائل کیخلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کر دی۔