اسلام آباد: (دنیا نیوز) مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کا وفد رات گئے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری سے ملاقات کیلئے ان کی رہائش گاہ پہنچا۔
تفصیلات کے مطابق ملاقات کے موقع پر حکومتی وفد میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر اور شیری رحمان جبکہ جمعیت علمائے اسلام کی جانب سے سینیٹر مولانا عطاء الرحمان، مولانا عطاء الحق درویش، سینیٹر کامران مرتضیٰ اور سینیٹر دلاور خان موجود تھے۔
حکومتی وفد اور جے یو آئی رہنماؤں میں ہونے والی ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال، آئندہ کی حکمت عملی اور سینیٹ میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب سے متعلق مشاورت ہوئی، حکومتی وفد نے جے یو آئی سے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین انتخاب میں تعاون کی درخواست کی۔
قبل ازیں پیپلز پارٹی کے چیئرمین سینیٹ کے امیدوار اور سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے افطار ڈنر کا اہتمام کیا جس میں بلاول بھٹو زرداری، اتحادی جماعتوں اور پیپلز پارٹی کے سینیٹرز نے شرکت کی، افطار ڈنر میں سیاسی جماعتوں کے رہنما بھی شریک ہوئے۔
سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ بھی یوسف رضا گیلانی کی دعوت میں موجود تھے، سابق وزیر اعظم نے افطار ڈنر میں شریک تمام سینیٹرز کا شکریہ بھی ادا کیا، اس دوران شیری رحمان نے چیئرمین سینیٹ کے حوالے سے نمبر گیم سے آگاہ کیا۔
واضح رہے کہ سینیٹ کا اجلاس آج صبح 9 بجے طلب کیا گیا ہے جس میں 43 نومنتخب سینیٹرز حلف اٹھائیں گے اور چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب ہو گا، اجلاس کی صدارت پریذائیڈنگ آفیسر وزیر خارجہ اسحاق ڈار کریں گے۔
اراکین کے حلف اٹھانے کے بعد پریذائیڈنگ آفیسر چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کا شیڈول جاری کریں گے، دونوں آئینی عہدوں کے انتخاب میں حصہ لینے والے امیدوار سیکرٹری سینیٹ سے کاغذات وصول کرنے کے بعد دوبارہ جمع کرائیں گے۔
کاغذات منظور ہونے کے بعد سینیٹ سیکرٹریٹ انتخاب میں حصہ لینے والے امیدواروں کی فہرست جاری کرے گا جس کے بعد چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیلئے سیکرٹ ووٹنگ ہوگی، ایوان میں سادہ اکثریت سے دونوں عہدوں کا چناؤ کیا جائے گا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے خیبرپختوانخو میں سینیٹ کی 11 نشستوں پر انتخاب ملتوی ہونے کے بعد 96 ممبران کے ایوان بالا میں 85 سینیٹرز چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کیلئے اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔
پیپلز پارٹی 24 سینیٹرز کیساتھ سینیٹ کی سب سے بڑی پارٹی ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کے 19، 19 ارکان ہیں، جے یو آئی 5، بی اے پی 4، ایم کیو ایم اور اے این پی 3، 3، ق لیگ، نیشنل پارٹی، بی این پی ایک، ایک جبکہ آزاد ارکان کے پاس سینیٹ کی 5 نشستیں ہیں۔