اسلام آباد: (دنیا نیوز) بارودی مواد برآمدگی کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما رؤف حسن کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔
اے ٹی سی جج طاہر عباس سپرا نے رؤف حسن کے ریمانڈ کی درخواست پر سماعت کی، رؤف حسن کو سی ٹی ڈی نے ایک روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر پیش کیا۔
جج نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ بات کالعدم ٹی ٹی پی تک رکی ہوئی ہے یا آگے بڑھی ہے؟ جس پر پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ آگے تفتیش کرنی ہے۔
رؤف حسن کے وکیل علی بخاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ اگر اکاؤنٹس کی تفصیلات جاننی تھیں تو وہ آن لائن چیک کیا جا سکتا تھا جس پر جج نے ریمارکس دیئے کہ سینئر وکیل ہونے کے ناطے آپ کو آرڈر پراعتراض ادھر نہیں کرنا چاہیے بلکہ ہائیکورٹ جانا چاہیے۔
فریقین کے دلائل سننے کے بعد انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے رؤف حسن کا مزید 7 روز کا جسمانی ریمانڈ دینے کی محکمہ سی ٹی ڈی کی استدعا مسترد کردی اور انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دی۔
رؤف حسن کی جانب سے درخواست ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر کر دی گئی تاہم عدالت نے رؤف حسن کی درخواست ضمانت پر 6 اگست کے لیے نوٹسز جاری کر دیئے۔
بعدازاں سی ٹی ڈی پولیس پاکستان تحریک انصاف کے رہنما رؤف حسن کو لے کر اڈیالہ جیل روانہ ہو گئی۔