ملک بھر میں امام حسین علیہ السلام اور شہدائے کربلا کا چہلم عقیدت و احترام سے منایا گیا

Published On 26 August,2024 10:07 am

لاہور: (دنیا نیوز) ملک بھر میں حضرت امام حسین علیہ السلام اور شہدائے کربلا کا چہلم عقیدت و احترام سے منایا گیا۔

امام حسین علیہ السلام اور شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ملک بھر میں مجالس برپا ہوئیں اور جلوس نکالے گئے۔

لاہور
لاہور میں شہدائے کربلا کے چہلم کا مرکزی جلوس حویلی الف شاہ دہلی دروازے سے برآمد ہوا جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا کربلا گامے شاہ میں اختتام پذیر ہوگیا، جلوس میں ہزاروں کی تعداد میں عزاداروں نے شرکت کی۔

جلوس اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا مسجد وزیر خان پہنچا جہاں عزاداروں نے نماز ظہرین ادا کی، عزاداروں کے لیے جلوس کے تمام راستوں پر سبیلوں کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔

تین درجاتی حفاظتی حصار پر مبنی سکیورٹی چیکنگ سے گزرنے کے بعد ہی عزاداروں کو جلوس میں داخلے کی اجازت دی گئی، واک تھرو گیٹس، میٹل ڈیٹیکٹرز اورالیکٹرک بیریئیرز کے ساتھ جلوس کے تمام راستوں سے منسلک گلیوں اور سڑکوں کو خاردار تاریں اور ٹینٹ لگا کر بند کیا گیا تھا۔

جلوس کے روٹ کی سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے مانیٹر نگ کی گئی جبکہ جلوس کے روٹ میں آنے والی بلند عمارتوں پر سنائپرز تعینات کئے گئے تھے، ڈولفن سکواڈ اور پولیس ریسپانس یونٹ کی ٹیمیں جلوس کے گردونواح میں پٹرولنگ کرتی رہیں۔

راولپنڈی/اسلام آباد

ادھر اسلام آباد میں چہلم حضرت امام حسین علیہ السلام کا مرکزی جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ اثنا عشریٰ پر ختم ہو گیا۔

راولپنڈی میں شہدائے کربلا کے چہلم کا مرکزی جلوس امام باگارہ کرنل مقبول سے برآمد ہوا، جلوس روایتی راستوں کمیٹی چوک، لیاقت روڈ سے ہوتا ہوا فوارہ چوک پہنچا۔

جلوس کے عزاداروں نے فوارہ چوک پر نماز ظہرین ادا کی، علمائے کرام بت فلسفۂ حسینیت پر روشنی ڈالی۔

جلوس کے شرکاء نے ڈنگی کھوئی چوک پر زنجیر زنی اور سینہ کوبی کی جبکہ جلوس پرانا قلعہ اور جامع مسجد روڈ سے ہوتا ہوا قدیمی امام بارگاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہو گیا۔

کراچی
کراچی میں چہلم امام حسین علیہ السّلام و شہدائے کربلا کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوا، جلوس سے قبل نشتر پارک میں مجلس عزاء منعقد کی گئی، چہلم شہدائے کربلا کی مرکزی مجلس سے علامہ شہنشاہ حسین نقوی نے خطاب کیا۔

مجلس صبح 10 بجے شروع ہوئی، شہنشاہ حسین نقوی نے ساڑھے گیارہ بجے مجلس سے خطاب کیا، بعد ازاں جلوس برآمد ہوا جو اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا حسینیہ ایرانیان امام بارگاہ کھارادر پر اختتام پذیر ہو گیا۔

امام بارگاہ علی رضا کے سامنے نماز ظہرین 2 بجے ادا کی گئی، چہلم شہدائے کربلا کی مجلس و جلوس کے لیے سکیورٹی کے بھی غیر معمولی اقدامات کیے گئے تھے، سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے مجلس و جلوس کی نگرانی بھی کی جاتی رہی۔

موبائل فون سروس بند

دوسری جانب کراچی کے مختلف علاقوں میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بند کردی گئی، گلشن اقبال، گلستان جوہر، صدر، کلفٹن سمیت کئی علاقوں میں سروس بند کی گئی، کراچی میں موبائل فون سروس اور انٹرنیٹ صبح 8 بجے بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا، حیدر آباد سمیت متعدد شہروں میں رات 12 بجے کے بعد ہی موبائل فون سروس بند کردی گئی تھی۔

کوئٹہ
کوئٹہ میں شہدائے کر بلا کے چہلم کے 2 جلوس برآمد ہوئے، مرکزی ماتمی جلوس امام بارگاہ حسینی مومن آباد علمدار روڈ سے برآمد ہوا جو روایتی راستوں سے ہوتا ہوا بہشت زینب پر اختتام پذیر ہو گیا۔

دوسرا جلوس ہزارہ ٹاؤن سے برآمد ہوا اور جلوس ہشت زینب قبرستان میں اختتام پذیر ہو گیا، جلوسوں کے 28 داخلی راستوں کو ایک روز قبل ہی قناتیں لگا کر اور ٹرک کھڑے کر کے بند کردیا گیا تھا جبکہ دکانوں، مارکیٹوں، پلازوں اور عمارتوں کو سیل کر دیا گیا تھا۔

جلوس کی سکیورٹی کے لیے 5 ہزار پولیس اور ایف سی جبکہ لیویز کے دو ہزار اہلکار تعینات کئے گئے تھے، پہاڑوں پر ایف سی اور لیویز اہلکار تعینات کئے گئے، جلوس کی فضائی نگرانی بھی کی جاتی رہی۔

پولیس حکام کے مطابق چہلم کے موقع پر پاک فوج سٹینڈ بائی رہی، چار تھانوں کی حدود میں موبائل فون سروس بند اور موٹر سائیکل کی ڈبل سوار پر پابندی عائد کی گئی تھی۔