کراچی: (دنیانیوز) سندھ سمال انڈسٹریز میں غیر قانونی بھرتیوں کے ریفرنس پر احتساب عدالت نے ریفرنس بذریعہ ڈی جی نیب چیئرمین نیب کو واپس بھیجنے کا حکم دیدیا۔
سندھ سمال انڈسٹریز میں غیر قانونی بھرتیوں کے ریفرنس پر ایم کیو ایم رہنما رؤف صدیقی و دیگر احتساب عدالت میں پیش ہوئے ، عدالت نے ملزمان کی دائرہ اختیار سے متعلق درخواست منظور کرلی ۔
دوران سماعت پراسیکیوٹر نیب نے مؤقف اختیار کیا کہ رؤف صدیقی اور دیگر کے خلاف سندھ سمال انڈسٹریز میں غیر قانونی بھرتیوں کا ریفرنس 2019 میں بنایا گیا تھا، ملزمان نے غیر قانونی بھرتیوں کے ذریعے قومی خزانے کو 42 کروڑ سے زائد کا نقصان پہنچایا۔
پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ نیب ریفرنس میں سابق صوبائی وزیر رؤف صدیقی، سابق ایم ڈی مشتاق علی، سابق ڈی ایم ڈی محمد عابد، سابق ڈائریکٹر ثروت فہیم سمیت 8 ملزمان شامل ہیں، 2008 سے 2014 تک 372 افراد غیر قانونی طور پر بھرتیاں کیں۔
وکیل صفائی نے کہا کہ ملزمان کے خلاف ملازمتیں دینے کا الزام ہے، ملزمان کے خلاف مالی فوائد حاصل کرنے کا الزام نہیں ہے، نیب ترامیم کے تحت ریفرنس کے لئے مالی فوائد کا ہونا ضروری ہے۔
عدالت نے ریفرنس بذریعہ ڈی جی نیب چیئرمین نیب کو واپس بھیجنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ چیئرمین نیب ریفرنس کو صوبائی اینٹی کرپشن بھیجیں۔