لاہور: (دنیا نیوز) سموگ کم نہ ہوئی، فضائی آلودگی میں لاہور بدستور دنیا میں پہلے نمبر پر ہے، حکومت نے 41 ایمرجنسی اینٹی سموگ سکواڈز تشکیل دے دیئے۔
پنجاب کے صوبائی دار الحکومت میں سموگ کی اوسط شرح 453 تک جا پہنچی ہے، ڈی ایچ اے کے علاقے کا ایئر کوالٹی انڈیکس 636 ریکارڈ کیا گیا ہے۔
امریکن قونصلیٹ کے علاقے کا ایئر کوالٹی انڈیکس 471، سید مراتب علی روڈ کے علاقے میں 611 ، عسکری ٹین کے علاقے کا ایئر کوالٹی انڈیکس 452 تک جا پہنچا۔
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر دھواں چھوڑنے والی ہیوی ٹریفک اور موٹرسائیکلوں کے خلاف بڑے کریک ڈاؤن کی تیاری شروع کر دی گئی ہے، سی ٹی او لاہور نے 41 ایمرجنسی اینٹی سموگ سکواڈز تشکیل دے دیئے۔
کریک ڈاؤن کے لیے 12 ناکے بھی قائم کر دیئے گئے، اینٹی سموگ سکواڈز صرف اور صرف دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کےخلاف کارروائی کریں گے۔
ہسپتال میں مریضوں کا رش
دوسری جانب لاہور میں خشک کھانسی، سانس میں دشواری، بچوں میں نمونیا اور چیسٹ انفیکشن میں اضافہ ہو گیا، ایک ہفتے میں شہر کے5 بڑے سرکاری ہسپتالوں میں35 ہزار سے زائد مریض رپورٹ ہوئے ہیں، آنکھوں میں جلن اور جلدی امراض بھی بڑھنے لگے ہیں۔
موٹروے بند
ادھر دھند اور سموگ کے باعث موٹر ویز کو مختلف مقامات پر بند کر دیا گیا، ایم ون پشاور سے رشکئی، ایم ٹو بھیرہ سے کوٹ مومن، ایم تھری لاہور سے درخانہ تک بند کر دی گئی ہے جبکہ ایم فور پنڈی بھٹیاں سے عبدالحکیم، ایم فائیو ملتان سے سکھر تک بھی ٹریفک کیلئے بند ہے۔
علاوہ ازیں ماہر ماحولیات علی جابر نے خبردار کیا ہے کہ سموگ سے بچے، بزرگ، خواتین اور امراض قلب کے افراد زیادہ متاثر ہو سکتے ہیں، فضا میں کیمیکل کے ذرات موجود ہیں، سموگ میں غیر ضروری سفر سے اجتناب کیا جائے، گرم مشروبات کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔
ایئر پیوریفائرز لگانے کا فیصلہ
پنجاب کے تمام اضلاع میں سموگ سے نمٹنے کیلئے ایئر پیو ریفائرز لگائے جائیں گے جس کے حوالے سے ڈی جی ماحولیات عمران حامد شیخ نے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔
پنجاب کے تمام شاپنگ مالز کو ایئر پیو ریفائرز لگانے کی ہدایت کی گئی ہے، لاہور، فیصل آباد، ملتان، گوجرانوالہ ڈویژنز میں خراب ایئر کوالٹی انڈیکس کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔