لاہور: (ڈاکٹر رضوانہ یاسمین) شاید اسی لئے آپ کا مزاج بھی ''میٹھا‘‘ ہے، دراصل سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے کہ میٹھا کھانے کے شوقین افراد عموماً خوش اخلاق ہوتے ہیں اور انہیں اور ملنسار بھی قرار دیا جاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق ایسے لوگ زیادہ نرم مزاج اور ہمدرد بھی ہو سکتے ہیں، یہ بات ’’جرنل آف ریسرچ ان پرسنیلٹی‘‘ میں شائع ہونے والی ایک تحقیقی رپورٹ میں کہی گئی ہے، تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ میٹھی چیزوں کو پسند کرنے کا رجحان خوش اخلاقی سے جڑا ہوا ہے، یہ مطالعہ پنسلوانیا کی گیٹسبرگ کالج کے محققین نے مرتب کیا ہے۔
ان نتائج کی بنیاد پر کہا جا سکتا ہے کہ ہم خوش مزاج لوگوں کو ’’میٹھے‘‘ کہہ کر کیوں پکارتے ہیں، یہ جانچنے کیلئے کہ آیا یہ تعلق عالمی ہے، محققین نے 1,629 شرکاء کو بھرتی کیا اور ان سے ایک سروے مکمل کروایا تاکہ ان کی کشادگی، فرض شناسی، خوش اخلاقی، سماجی پن اور اعصابی پن کی سطحوں کا اندازہ لگایا جا سکے، اس کے بعد انہیں 10 میٹھی اشیاء مثلاً کینڈی، میپل سیرپ اور کشمش کو ایک سے چھ تک کے پیمانے پر درجہ دینے کیلئے کہا گیا، جس میں ایک کا مطلب تھا ’’انتہائی ناپسند‘‘ اور چھ کا مطلب ’’انتہائی پسند‘‘۔
آخر میں، انہوں نے میٹھے، کھٹے، نمکین، کڑوے اور مصالحے دار کھانوں کے ذائقے کے اعتبار سے اپنی پسندیدگی کی درجہ بندی کی، تاکہ یہ جان سکیں کہ ذائقے کے سپیکٹرم میں وہ کہاں آتے ہیں، انہوں نے پایا کہ خوش اخلاقی اور میٹھا پسند کرنے کے درمیان ثقافتی طور پر ایک تعلق موجود ہے، محققین نے اعلان کیا کہ ’’میٹھی چیزوں کی پسند ایک عالمی انسانی خصوصیت ہے جسے مثبت سمجھا جاتا ہے‘‘، اگرچہ اس تعلق کے پیچھے ممکنہ طور پر کئی عوامل ہیں، لیکن محققین نے نتیجہ اخذ کیا کہ اس کا تعلق زیادہ تر زبان سے ہے، نہ کہ چینی کے اثرات کے نفسیاتی نتائج سے۔
انہوں نے لکھا، اگر لوگ سمجھتے ہیں کہ مٹھاس اور خوش اخلاقی کا تعلق استعارے کے ذریعے جڑا ہوا ہے اور لوگ یقین رکھتے ہیں کہ وہ یا تو خوش اخلاق ہیں یا میٹھا پسند کرتے ہیں، تو لوگ خود کو ایسے فرد کے طور پر دیکھنے کی کوشش کر سکتے ہیں جو خوش اخلاق ہے اور میٹھا پسند کرتا ہے، لوگ ان تجربات سے مطابقت محسوس کر سکتے ہیں جو ان کی شخصیات سے مطابقت رکھتے ہیں، استعارے شاید اس مطابقت کو جانچنے کا ایک طریقہ ہو سکتے ہیں۔
آخر کار، محققین نے نتیجہ اخذ کیا کہ ان اثرات میں شامل درست میکانزم کا تعین نہیں کیا جا سکتا کیونکہ یہ تحقیق اپنی نوعیت میں تعلقی‘‘ ہے، ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ کیا گرم مصالحے پسند کرنے والے افراد واقعی تیز مزاج ہوتے ہیں، نمکین کھانوں کے شوقین لوگوں کی طبیعت میں کھارا پن ہوتا ہے، یا پھر ٹریل مکس پسند کرنے والے افراد تھوڑے سے ’’پاگل‘‘ ہوتے ہیں؟ تاہم ماضی کی تحقیقات میں تلخ ذائقے پسند کرنے اور سائیکوپیتھک، مخالفِ سماج اور سادیسٹک (اذیت پسندانہ) شخصیت کی خصوصیات کے درمیان تعلق دکھایا گیا ہے۔
ڈاکٹر رضوانہ یاسمین دنیا میں ہونے والی تحقیقاتی رپورٹس پر گہری نظر رکھتی ہیں۔