اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپیکر قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی کی عدم شرکت پر آج مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس ملتوی کردیا تاہم کمیٹی کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سپیکر ایاز صادق نے اجلاس سے قبل گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ اجلاس میں فیصلہ ہوا تھا کہ 7 ورکنگ دنوں میں دوبارہ اجلاس ہوگا، آج 7 دن پورے ہوگئے، اس متعلق ہم نے سب کو اجلاس کی دعوت دی، توقع تھی کہ اپوزیشن کے ارکان آئیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے 45 منٹ انتظار کیا، ان کی طرف سے پیغام آیا کہ وہ نہیں آئیں گے،میں نے پی ٹی آئی سے رابطہ کیا ہے، پی ٹی آئی ارکان نے کہا ہے کہ ہم اپنی اعلیٰ قیادت سے رابطہ کرکے بتائیں گے، ہم اپنا اجلاس کریں گے اس میں دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔
ایاز صادق کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی غیر موجودگی کی وجہ سے مذاکرات نہیں چل سکے، اس میٹنگ کو آگے رکھنے کا کوئی مقصد نہیں بنتا، اس لیے آج کی میٹنگ ملتوی کررہے ہیں لیکن میرے دروازے کھلے ہیں توقع رکھتا ہوں مذاکرات جاری رکھے جائیں گے۔
سپیکر قومی اسمبلی نے اعلان کیا کہ مذاکراتی کمیٹی قائم رہے گی اسے تحلیل نہیں کررہے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم اگر اجلاس میں آئے ہیں تو کچھ نہ کچھ لے کر آئے ہوں گے، ہم نے پی ٹی آئی کے مطالبات کا جواب تیار کیا ہوا ہے، ہماری مثبت کوشش ہے کہ بات چیت آگے بڑھے، اس سے پہلے بھی مذاکرات ہوتے رہے ہیں۔
اسحاق ڈار کا مزید کہنا تھا کہ امید کرتے ہیں وہ آئیں گے ہم جواب دیں گے اور ہم جواب دینا چاہتے تھے، جب تک آئیں گے نہیں تو جواب کیسے دیں گے، مذاکرات ہی سیاسی استحکام کا واحد راستہ ہے، 2014 کا دھرنا بھی مذاکرات کے بعد ہی ختم ہوا تھا۔
رانا ثنا اللہ نے اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے، پی ٹی آئی کو مذاکرات کی میز پر آنا پڑے گا ، پی ٹی آئی کا یہ رویہ دس بارہ سال سے ہے، پی ٹی آئی کے مطالبات پر بات ہوسکتی ہے ، پی ٹی آئی نے پبلک میں جواب دیا تو ہمیں بھی جواب دینا پڑا۔