عدلیہ کی خاتون ملازمین کو ہراساں کرنیوالے سٹینوگرافر کی نوکری سے برطرفی درست قرار

Published On 06 February,2025 12:42 pm

لاہور : (محمد اشفاق) لاہور ہائیکورٹ نے عدلیہ کی خاتون ملازمین کو ہراساں کرنیوالے سٹینو گرافر کو نوکری سے برطرف کرنے کا فیصلہ درست قرار دے دیا ۔

لاہورہائیکورٹ کے جسٹس عابد حسین چٹھہ اور جسٹس انوار حسین پر مشتمل بنچ نے رانا ندیم اخترکی اپیل پر فیصلہ جاری کیا ، اپیل کنندہ پر قصور کی ضلعی عدلیہ کی ساتھی خواتین ملازمین کو واٹس ایپ میسجز کے ذریعے ہراساں کرنے کا الزام تھا۔

سابق عدالتی افسر نے سرکاری رہائش گاہ مانگنے پر خواتین کو ہراساں کئے جانے کی کارروائی پر اعتراض اٹھایا تھا ، اپیل میں دعوی ٰکیا گیا تھا کہ خواتین کی ہراسگی کے ڈیڑھ برس پرانے معاملے پر بلاجواز کارروائی کی گئی۔

عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ سماجی اعتبار سے کسی خاتون کے ہراسگی کے واقعہ کی شکایت درج کروانے کیلئے بے پناہ بہادی اور جرات کی ضرورت ہوتی ہے ، سماجی بدنامی کے ڈر سے لوگ ریپ جیسے مقدمات درج نہیں کرواتے اور کام کی جگہ ہراسگی کی کیا بات کریں؟

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ اگر کوئی ہراسگی کے واقعہ کی شکایت تاخیر سے درج کروائے تو افسران کو ایسے مجرموں کو اہمیت دینے کی بجائے بہادری سے کی گئی شکایت کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے، ورک پلیس کی جگہ پر خواتین کو ہراسگی سے تحفظ دینا انکی ہمت میں اضافے کا سبب بنے گا۔

عدالتی فیصلے میں لکھا گیا کہ خواتین کو کام کی جگہ پرہراساں کیا جانا ایک سنگین مسئلہ ہے، خواتین کی ہراسگی کو مات نہ دینا معاشرے اور ملکی اکانومی کیلئے تباہ کن ثابت ہو سکتا ہے ، خواتین کی بڑی تعداد بالواسطہ اور بلاواسطہ ملکی معیشت اور سماج میں اپنا کردارادا کررہی ہیں۔

عدالت نے قرار دیا کہ اپیل کنندہ پر خواتین کو ہراساں کرنے کیساتھ ساتھ ایک ضمانت کے کیس میں جوڈیشل مجسٹریٹ پراثر و رسوخ استعمال کرنا بھی سروس ریکارڈ کا حصہ ہے ،ضلعی عدلیہ قصور کی 9 خاتون ملازمین نےبھی مجرم افسر کے میسیجز کی بابت بیانات قلمبند کروائے، اپیل کنندہ اختیار نہ ہونے کے باوجود اپنی ساتھی خواتین ملازمین کی تقرریوں کی کوشش بھی کرتا رہا، جو کسی کو ورغلانے کے مترادف ہے۔

بعدازاں لاہور ہائیکورٹ نے عدلیہ کی خواتین ملازمین کو ہراساں کرنیوالے سٹینو گرافر کو نوکری سے برطرف کرنے کا فیصلہ درست قرار دے دیا ، عدالت نے سابق عدالتی افسر کی نوکری سے برخاستگی کیخلاف محکمانہ اپیل بھی مسترد کر دی۔