لاہور، ملتان، سکھر: (دنیا نیوز) دریائے سندھ میں کوٹری بیراج پر پانی کی آمد اضافہ جاری ہے جس سے پانی دیہات میں داخل ہو گیا، چاول اور دوسری فصلیں تباہ ہو گئیں۔
دریائے سندھ میں کوٹری بیراج پر پانی کی آمد میں اضا فے کا سلسلہ جاری ہے، 24 گھنٹے میں 12 ہزار کیوسک کے اضافہ سے پانی کا بہاؤ بڑھ کر 4 لاکھ 20 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا۔
فلڈ فور کاسٹنگ ڈویژن لاہور کے مطابق کوٹری بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب برقرار ہے، منگلا ڈیم بھرنے کے قریب ہے جبکہ باقی دریا معمول پر آگئے۔
کوٹری بیراج پر سیلابی صورت حال سے ٹھٹہ میں کچے کے مزید کئی دیہات زیرِ آب آگئے جس کے نتیجے میں سیکڑوں ایکڑ پر چاول، کپاس، کیلے اور پپیتے سمیت کئی فصلیں شدید متاثر ہوگئیں۔
سیلابی صورتحال کے باعث مکینوں کی حفاظتی بند اور محفوظ مقامات پر منتقلی جاری ہے، جام شورو میں انڑ پور، یونین کونسل شاہ اویس اور کچے کے دیہات میں پانی کا دباؤ بڑھنے لگا۔ نواب شاہ سکرنڈ مڈ منگلی حفاظتی بند کے مقام پر سیلابی صورتِ حال ہے جس کے باعث دیہات پانی میں گھِر گئے۔
ضلع سجاول ميں دریائے سندھ کے حفاظتی پشتوں پر سیلابی صورت حال برقرارہے، حفاظتی بندوں پر پانی کا بہاؤ بڑھ گیا،ضلعی انتظامیہ کی جانب سے خیمہ بستیاں قائم کردی گئیں۔
دوسری جانب دریائے چناب اور ستلج سے متاثرہ جلال پور پیر والا میں سیلابی پانی کم نہ ہوسکا، درجنوں بستیاں اب بھی زیرِ آب ہیں۔ اُچ شریف روڈ پر سیلاب متاثرین گھر واپسی کے لیے پانی اترنے کے منتظر ہیں۔
نوراجہ بھٹہ بند کے شگاف کی مرمت کا کام جاری ہے، ایم 5 موٹر وے ملتان سے جھانگڑا انٹر چینج تک 14ویں روز بھی بند ہے۔
سیلاب سے متاثر سوئی گیس پائپ لائن کی مرمت کا کام بھی جاری ہے، رحیم یار خان، بہاول نگر اور بہاول پور کا وسیع رقبہ متاثرہوگیا جس کے بعد نقصانات کے سروے کا آغاز کردیا گیا ۔
دوسری طرف وزیر تعمیرات و مواصلات پنجاب کی قیادت میں سیلاب سے متاثرہ شاہراہوں کی بحالی کا کام تیزی سے جاری ہے، حالیہ سیلاب میں 71 بریج اپروچ روڈز متاثر ہوئے۔
ملک صہیب احمد بھرتھ نے بتایا کہ 53 بریج اپروچ روڈز کو مرمت کرکے بحال کر دیا گیا ہے، سیلابی علاقوں میں 439 پلیاں سیلاب سے متاثر ہوئیں، 131 پلیوں کو مرمت کر دیا گیا، 53 ارٹیریل روڈز متاثر ہوئیں، 49 کو مرمت کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 171 کلکٹر روڈز متاثر ہوئیں، 134 کو مرمت کر دیا گیا، 844لوکل روڈز متاثر ہوئیں، 636 کو مرمت کر دیا گیا ہے،سی اینڈ ڈیبلیو کا عملہ سیلاب زدہ علاقوں میں موجود رہا۔
ملک صہیب احمد بھرتھ نے کہا کہ علی پور اور سیت پور میں سی اینڈ ڈیبلیو نے ریلیف سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لیا، لیاقت پور، خان گڑھ، ڈومہ روڑ کے شگاف کی تعمیر و مرمت مکمل کر دی گئی۔
یہ بھی بتایا کہ احمد پور شرقیہ میں نذرو والی ہٹی تا مکھان بیلہ متاثرہ روڑ کی تعمیر مکمل ہو گئی، سیت پور تا مریڑی سڑک پر موجود شگاف کو مرمت کر دیا گیا، احمد پور کے علاقے بستی عظیم شاہ اور کل کنول کی بحالی مکمل کر دی گئی۔
علاوہ ازیں سیلاب سے متاثرہ خانیوال شورکوٹ ریلوے سیکشن 20 روز بعد بھی بحال نہ ہوسکا، ٹرینوں کی آمد و رفت بند ہونے سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا ہے۔